تحریر: سید رضا عمادی
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گزشتہ روز منگل کے دن عید غدیر کے موقع پر ہزاروں لوگوں سے ملاقات میں جمعہ 28 جون کو ہونے والے انتہائی اہم صدارتی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی تاکید کی اور ایرانی قوم کو پولنگ اسٹیشنوں پر جا کر زیادہ سے زیادہ ووٹ کاسٹ کرنے کی تاکید کی۔ ایران کے 14ویں صدارتی انتخابات جمعہ 28 جون کو نویں صدر کے تقرر کے لیے ہوں گے۔ گارڈین کونسل سے منظور شدہ چھ امیدوار انتخابی مہم کے آخری ایام سے گزر رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ عوام ان میں سے ایک کا انتخاب کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی ہمیشہ انتخابات کے حوالے سے جس اہم ترین حکمت عملی پر زور دیتے ہیں، ان میں سے ایک عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت ہے۔ زیادہ سے زیادہ شرکت کے ساتھ ایک مضبوط اور قابل فخر ایران سامنے آتا ہے۔
اس سلسلے میں چند نکات کا ذکر ضروری ہے۔
1۔ رہبر معظم انقلاب نے انتخابات میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے انتخابات میں شرکت کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے مخالفین اور دشمنوں کے تمام دعووں اور الزامات کی نفی فرمائی ہے۔ دشمنوں کا یہ دعویٰ جھوٹ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کی کوشش نہیں کرتا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ گزشتہ 13 ایرانی صدارتی انتخابات میں اوسط شرکت تقریباً 64 فیصد رہی ہے۔ اسی دوران رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں اس نکتے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ میں عوام کی شرکت اسلامی جمہوریہ کے نظام کا جوہر ہے، جس میں ملک کے اعلیٰ حکام کا انتخاب اور تقرری اس کا اہم مظہر ہے۔
2۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں عوام کی شرکت کو ہمیشہ طاقت کی اساسی بنیادوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں عوام اور سیاسی نظام کے درمیان تعلق باہمی تعلقات پر مبنی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عوام اپنی زیادہ سے زیادہ شرکت سے سیاسی نظام کو مضبوط کرتے ہیں اور سیاسی نظام عوام کے لئے سکیورٹی، تحفظ اور رفاع و خوشحالی فراہم کرتا ہے۔ یہ مسئلہ امام خمینی (رح) اور آیت اللہ خامنہ ای کے سیاسی وژن میں مشہود ہے۔ امام خمینی (رح) نے اس سلسلے میں فرمایا: "ایگزیکٹیو اور حکومتی ستونوں کے درمیان تعلق ایک ترازو کی مانند ہے، پلڑے کے ایک طرف حکومت، پارلیمنٹ اور صدر ہیں اور دوسری طرف عوام ہیں۔
کسی بھی صورت حال میں ان میں عدم توازن نہیں ہونا چاہیئے۔ ان دونوں پلڑوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور عوام کے تعاون کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے آج اپنی تقریر میں اس مسئلے پر تاکید کی ہے کہ جو بھی ایک مضبوط اور قابل فخر ایران میں دلچسپی رکھتا ہے، اسے انتخابات میں بھرپور حصہ لینا چاہیئے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ کے قیام کے وقت سے لے کر اب تک اس کے خلاف دشمن کی طرف سے جارحیت کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شرکت کو دشمنیوں پر قابو پانے کے عوامل میں سے ایک قرار دیا۔
3۔ اسلامی جمہوری نظام میں عوام کی شرکت اور صدر کے انتخاب کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ صدر کی موت، برطرفی یا استعفیٰ کے بعد زیادہ سے زیادہ 50 دن کے اندر نئے انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی صلاحیتوں میں سے ایک ہے کہ نئے انتخابات 50 دن سے بھی پہلے کرائے جا رہے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں مقبول و محبوب اور انتہائی متحرک صدر کے تاریخی عوامی جلوس جنازہ اور ان کی تدفین کے 40 دن بعد انتخابات کے انعقاد کو عملی شکل دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے دنیا میں ایک نایاب چیز قرار دیا۔