انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے امام خمینی (رح) کے متحرک نظریات اور افکار کا جائزہ لینے اور اسے واضح کرنے کی ضرورت پر ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں 35ویں بین الاقوامی کتاب نمائش کے موقع پر جمعرات کے روز بانی اسلامی جمہوریہ مرحوم کے نظریات پر بحث کرنے والا علمی اجتماع منعقد ہوا۔
اس تقریب میں امام خمینی (رح) کی تصانیف کی تالیف و اشاعت کے ادارے کے سربراہ حجت الاسلام ڈاکٹر علی کمساری، متعدد اعلیٰ سرکاری افسران، علمائے کرام اور مدرسے اور یونیورسٹی کے پروفیسرز نے شرکت کی۔
ماہرین کی اسمبلی میں صوبہ فارس کے نمائندے آیت اللہ احمد بہشتی، تہران یونیورسٹی کے عمرانیات کے پروفیسر ڈاکٹر آزاد ارماکی، ثقافت اور اسلامی رہنمائی کے معاون وزیر احمد وند، ڈاکٹر سید حمود خواستہ اور ڈاکٹر سید محمد علی الحسینی ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے متعلقہ موضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مقررین اور شرکاء نے امام خمینی (رح) کے کاموں اور نظریات کو واضح کرنے اور انہیں معاشروں اور عالمی سامعین کے سامنے پیش کرنے اور متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔
علمائے کرام نے آج کے تقاضوں کے مطابق نوجوان نسل کو امام کے کاموں کو پیش کرنے اور متعارف کرانے کی خصوصی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ فکر صرف کتابوں اور آڈیو ٹیپس تک محدود نہیں رہنی چاہیے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امام خمینی (رح) کی متعدد تصانیف کا انسٹی ٹیوٹ کے بین الاقوامی شعبہ نے دو درجن سے زائد زبانوں میں ترجمہ کیا ہے اور ان کی نمائش خطے اور دنیا کے مختلف حصوں میں لائبریریوں اور کتاب میلوں میں کی جا رہی ہے۔