سید احمد خمینی (رح)

سید احمد خمینی (رح) کی سوانح حیات

12/ مارچ 1995ء کی صبح سید احمد خمینی کے اسپتال میں داخل ہونے کی خبر نے پورے ایران میں تشویش کی لہر دوڑادی

سید احمد خمینی (1995- 1946) اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی کے دوسرے بیٹے تھے۔ وہ جد وجہد کے دوران اور انقلاب کے بعد امام کے قریبی ساتھیوں اور یاران میں سے تھے اور اسلامی انقلاب کی تاریخ میں اہم کردار ادا کرتے تھے۔

 

مؤثر سرگرمیاں:

  • سید مصطفی خمینی کی شہادت کے بعد، سید احمد نے نجف میں امام کے مرکزی رابطہ اور تحریک کے مواصلاتی نیٹ ورک کے اصلی رابطہ کے طور پر کام کیا۔
  • دباؤ اور پابندیوں کے باوجود انہوں نے اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں اور تحریک کی توسیع میں اہم کردار ادا کیا۔
  • گرفتاری اور قیدخانہ جانا
  • نجف اور لبنان کا سفر اور امام موسی صدر اور مصطفی چمران سے ملاقات
  • 1977 میں سید مصطفیٰ کی شہادت کے بعد امام خمینی کا وصی
  • فرانس میں امام خمینی کی منصوبہ بندی اور انٹرویوز میں کلیدی کردار
  • ایران واپسی کے بعد ملاقاتوں کا اہتمام کرنا، پیغام پہنچانا اور امام خمینی کی حفاظت کرنا
  • انقلاب کی فتح کے بعد امام خمینی کا مشاور
  • جماران میں بیت امام کا انتظام

 

ذمہ داریاں:

  • سسٹم حکام کی پانچ رکنی کونسل میں رکنیت
  • اسلامی جمہوریہ پارٹی میں امام خمینی کی نمائندگی
  • ایکسپیڈینسی کونسل میں رکنیت
  • سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی رکنیت
  • ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل میں رکنیت
  • امام خمینی کے کاموں کی تدوین اور اشاعت کے ادارے کے سربراہ

 

صفات

  • ایک متواضع اور عوامی شخصیت
  • ہوشیار اور تدبیر والا
  • مشکلات میں صبر
  • ولایتی اور مدبّر
  • امام خمینی، اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوری نظام کے محافظ اور حامی

 

امام کی وفات کے بعد:

  • امام کی وفات کے بعد، مرحوم سید احمد خمینی نے آیت اللہ خامنہ ای کی قیادت کا دفاع کیا اور قیادت کی حرمت اور رازداری کے تحفظ کو انقلاب کے ناقابل تنسیخ اصولوں میں سے ایک سمجھا۔
  • ایکسپیڈینسی کونسل، سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل اور سپریم کونسل آف دی کلچرل ریوولوشن میں رکنیت

 

وفات:

12/ مارچ 1995ء کی صبح سید احمد خمینی کے اسپتال میں داخل ہونے کی خبر نے پورے ایران میں تشویش کی لہر دوڑادی۔ بعد میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا کہ نیند کے دوران اچانک دل اور سانس کی پیچیدگیوں کی وجہ سے دل اور سانس کچھ لمحوں کے لیے مکمل طور پر بند ہو گئے اور اس سے فالج کا حملہ ہوا۔ میڈیکل ٹیم کی پانچ دن کی انتھک کوششوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ آخر کار امام کے دوست اور مددگار حاج سید احمد خمینی نے 16/ مارچ 1995ء کی شام کو حق کی دعوت لبیک کہا اور مارچ کا مہینہ ان کی دنیاوی زندگی کا خاتمہ اور ان کی ابدی بہار بن گیا۔

حاج احمد آغا اپنی پوری زندگی امام خمینی کے ساتھ اپنے بلند مقاصد کے ساتھ رہے اور ان کے راستے پر چلتے ہوئے ان کی یاد کے ساتھ اس دنیا سے رخصت ہوئے اور ان کے پاس ہی آرام کیا۔

ای میل کریں