رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یوم شجرکاری کی مناسبت سے منگل 5 مارچ 2024 کی صبح تین پودے لگانے کے بعد پہلی مارچ کے انتخابات میں بھرپور شرکت پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ الیکشن میں ایرانی قوم کی شرکت ایک سماجی و تمدنی فریضے کی ادائیگی اور ایک جہاد تھا۔
انھوں نے کہا کہ دشمنوں نے تقریباً ایک سال تک اپنے پروپیگنڈوں کے ذریعے کوشش کی کہ عوام کو الیکشن میں شرکت نہ کرنے کے لیے ورغلائیں اور الیکشن کی رونق ختم کر دیں لیکن عوام، پہلی مارچ کو اپنے عظیم اور زبردست اقدام کے ذریعے دشمن کے مقابلے پر آ گئے، اس لیے یہ کام ایک جہاد تھا۔
انھوں نے الیکشن کا انعقاد کرانے والے، الیکشن کی کیمپیننگ کرنے والے اور الیکشن کے دوران امن و سلامتی بنائے رکھنے والے افراد کا بھی شکریہ ادا کیا اور ان کی قدردانی کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسی طرح صوبۂ سیستان و بلوچستان کے بعض علاقوں میں آنے والے سیلاب اور لوگوں کو پہنچنے والے نقصانات کی طرف بھی اشارہ کیا اور زور دے کر کہا کہ سرکاری اور غیر سرکاری شعبوں کی طرف سے امداد کا جو کام ہو رہا ہے، اسے جاری رہنا چاہیے اور جو لوگ امداد رسانی کے کام میں شرکت کر سکتے ہیں، انھیں یہ کام ضرور کرنا چاہیے۔
انھوں نے یوم شجرکاری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، درخت لگانے کو ایک کم خرچ اور زیادے منافع والی سرمایہ کاری بتایا اور کہا کہ درخت میں ہوا میں آکسیجن بڑھانے اور آلودگی پیدا کرنے والے عناصر سے مقابلے جیسے کافی فوائد ہیں، بنابریں یہ ایک سودمند سرمایہ کاری ہے، خاص طور پر آج کے حالات میں کہ جب افسوس کہ آلودگی پیدا کرنے والے عناصر کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے فطرت کے ساتھ انسان کے رابطے اور اسی طرح فطرت و قدرت کی دیکھ بھال کی اسلام کی تاکید کی یاد دہانی کراتے ہوئے شجرکاری کے زیادہ اہتمام کے مظاہرے کے لیے زیتون کے درخت کے ایک پودے سمیت تین پودے لگائے جانے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ فلسطین کے مظلوم اور ساتھ ہی طاقتور عوام کے ساتھ یکجہتی اور ہمدلی کے اظہار کے لیے آج جو پودے لگائے گئے ان میں سے ایک زیتون کا تھا اور یہ علامتی اقدام در اصل ان سے عقیدت کا اظہار تھا اور ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم ہمیشہ انھیں یاد رکھتے ہیں یہاں تک کہ درخت لگاتے ہوئے بھی فلسطین کے لوگ ہمیں یاد رہتے ہیں۔