خواتین کی ذمہ داری انسان سازی ہے:ڈاکٹر کمساری
خواتین کے متعلق امام خمینی(رہ) کا بنیادی نظریہ تھا ان کا کہنا تھا کہ عورت سماج کی مربی اور معلم ہے خاتون کی گود سے لوگ تعلیم یافتہ ہو کر سماج میں خدمت کرتے ہیں اور سماج کو بناتے ہیں خواتین کی ذمہ داری انسان سازی ہے اگر خواتین کو دنیا سے الگ کر دیا جائے تو دنیا انحطاط کا شکار ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ امام خمینی کے نظریات کو ایک بار پھر سماج کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے اور اسی وجہ سے ایک سو علمی نشستیں منعقد کی گئی ہیں انہوں نے کہا خواتین کے موضوع پر منعقد ہونے والی ان علمی نشستوں میں اکثر طلبا ہوتے ہیں لیکن ان نشستوں کا اصلی آغاز روز خواتین کے موقع پر ہوگا۔
موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی کے سربراہ حجہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر کمساری نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ خواتین کے متعلق امام خمینی(رہ) کا بنیادی نظریہ تھا ان کا کہنا تھا کہ عورت سماج کی مربی اور معلم ہے خاتون کی گود سے لوگ تعلیم یافتہ ہو کر سماج میں خدمت کرتے ہیں اور سماج کو بناتے ہیں خواتین کی ذمہ داری انسان سازی ہے اگر خواتین کو دنیا سے الگ کر دیا جائے تو دنیا انحطاط کا شکار ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ امام خمینی کے نظریات کو ایک بار پھر سماج کے سامنے پیش کرنے کی ضرورت ہے اور اسی وجہ سے ایک سو علمی نشستیں منعقد کی گئی ہیں انہوں نے کہا خواتین کے موضوع پر منعقد ہونے والی ان علمی نشستوں میں اکثر طلبا ہوتے ہیں لیکن ان نشستوں کا اصلی آغاز روز خواتین کے موقع پر ہوگا۔
ڈاکٹر کمساری نے کہا کہ اس خواتین کے متعلق دو تنگ نظریے قائم ہیں ایک مغرب اور دوسرا وہابیت کا نظریہ ہے ان دونوں نظریوں نے خواتین اہمیت کو کم کیا ہے اور اسلام کی نگاہ کو غلط طریقے سے پیش کیا ہے جب کہ اسلام نے خواتین کو ایک خاص مقام اور عزت دی ہے۔
انہوں نے کہا خاتون کے بارے میں تیسرا نظریہ اسلام کا نظریہ ہے اسلام کی نگاہ میں خاتون کا ایک خاص مقام ہے اسلام نے خاتون کو ایک قید سے نکال کر سماج اور معاشرے میں ایک مقام دیا اب خاتون اپنی ذمہ داری پر عمل کر سکتی ہے اور ایک معاشرے کو بہتر بنا سکتی یہی وہ نظریہ ہے جو امام رہ رہ کو دوسرے علماء سے ممتاز بناتا ہے۔