ہماری تحریک دوسرے اسلامی ممالک کے لئے نمونہ عمل ہے:امام خمینی(رہ)
اسلامی حکومت کا یہ نظریہ کہ اسلام حکمرانی کرے یا کوئی دوسرا حکمرانی کرے یہ کوئی نیا نظریہ نہیں ہے بلکہ صدر اسلام میں بھی اسلام کا یہی پروگرام تھا کہ ہر جگہ اسلامی حکومت ہو لیکن اس کے بعد مسلمانوں کی غفلت اور دشمنان اسلام کی سازش کی وجہ سے کسی نے اس بارے میں نہیں سوچا حالیہ اسلامی تحریک تقریبا 15 سالوں سے ایران کے علماء کے قیادت میں شاہ کے منسوبوں کے خلاف چل رہی ہے لوگوں نے اس دوران علماء کا ساتھ ، اسلام اور ایران کے خلاف شاہ منصوبوں کو ناکام بنایا لیکن لیکن اب آہستہ آہستہ یہ تحریک ایک اسیے مرحلے میں پہنچ چکی ہے کہ لوگوں نے فیصلہ کیا کہ وہی صدر اسلام کا مطالبہ رکھا جائے ارو ایک ایسے ملک میں جہاں اکثریت مسلمانوں کی ہیں وہاں ایک اسلامی حکومت بنائی جائے اور انشاء اللہ ہمارا یہ نظریہ اور تحریک دوسرے اسلامی ممالک کے لئے نمونہ عمل بنے گی
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے ایک مصری رپورٹ کے اس سوال کے اسلامی تحریک کا آغاز اور اس تحریک کے بنیادی مطالبات کی وضاحت کریں۔ حالیہ تحریک کیسے شروع ہوئی اور کیوں؟ کے جواب میں فرمایا کہ اسلامی حکومت کا یہ نظریہ کہ اسلام حکمرانی کرے یا کوئی دوسرا حکمرانی کرے یہ کوئی نیا نظریہ نہیں ہے بلکہ صدر اسلام میں بھی اسلام کا یہی پروگرام تھا کہ ہر جگہ اسلامی حکومت ہو لیکن اس کے بعد مسلمانوں کی غفلت اور دشمنان اسلام کی سازش کی وجہ سے کسی نے اس بارے میں نہیں سوچا حالیہ اسلامی تحریک تقریبا 15 سالوں سے ایران کے علماء کے قیادت میں شاہ کے منسوبوں کے خلاف چل رہی ہے لوگوں نے اس دوران علماء کا ساتھ ، اسلام اور ایران کے خلاف شاہ منصوبوں کو ناکام بنایا لیکن لیکن اب آہستہ آہستہ یہ تحریک ایک اسیے مرحلے میں پہنچ چکی ہے کہ لوگوں نے فیصلہ کیا کہ وہی صدر اسلام کا مطالبہ رکھا جائے ارو ایک ایسے ملک میں جہاں اکثریت مسلمانوں کی ہیں وہاں ایک اسلامی حکومت بنائی جائے اور انشاء اللہ ہمارا یہ نظریہ اور تحریک دوسرے اسلامی ممالک کے لئے نمونہ عمل بنے گی۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے مصری رپورٹر کے ایک دوسرے سوال کے اگر فوج شاہ کا ساتھ دیا تو کیا آپ اپنے ہدف تک پہنچنے کے لیئے دوسرے وسائل کا استعمال کریں گے جواب میں کہا کہ ایسے وسائل کی اب کوئی حیثیت نہیں جن کے ذریعے شاہ نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی ہے وہ سب ہار چکے ہیں اور اب کوئی کام نہیں کر سکتے یہ ہماری قوم کو خاموش کرنا چاہتے ہیں لیکن اب فوجی طاقت ہمارے لئے کوئی معنی نہیں رکھتی ہے لیکن اگر انہوں نے پھر بھی مطالبہ نہ مانا تو ہم بھی حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے طریقہ کار میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔