آج غزہ کا مسئلہ عالم اسلام کا پہلا مسئلہ بن چکا ہے: محمد مدثر ٹیپو
جماران خبر رساں ایجنسی رپورٹ کے مطابق ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسی صورتحال میں جب غزہ کا مسئلہ عالم اسلام کا پہلا مسئلہ بن چکا ہے اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے حملوں پر اسلامی ممالک نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، پاکستان کی کوشش ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بھی عالم اسلام کی ترجیحات میں شامل کیا جائے۔ ایران میں پاکستان کے سفیر "محمد مدثر ٹیپونے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے کشمیری عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد ہونا چاہیے۔
مجھے یقین ہے کہ ان دو مسائل کے بارے میں مسلمانوں کے درمیان مزید ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔ اسلامی معاشرے کو اپنے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ماضی کی نسبت زیادہ ہم آہنگی اور اتحاد کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ تمام اسلامی ممالک کے اتحاد اور تعاون کے بغیر مطلوبہ اہداف کا حصول اور ان علاقوں کو آزاد کرانا مشکل ہوگا۔
پاکستان تمام اسلامی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے اور ان مسائل کو اٹھانے کے لیے اپنے تمام ذرائع استعمال کر رہا ہے۔ ہم نے اس مسئلے کے حوالے سے دیگر ممالک کے ساتھ مختلف اجلاس اور ملاقاتیں کی ہیں اور گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر اور مستقل نمائندے نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کے ساتھ ساتھ غزہ کے مسئلے کی اہمیت پر بھی بہترین انداز میں زور دیا۔ پاکستان اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور اس نے ان اہم مسائل کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔
اسلامی ممالک کشمیر پر قبضہ روکنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ کشمیر پر بھارت کا قبضہ ہے اور اس علاقے میں بھارتی فوجی دستے بڑے پیمانے پر موجود ہیں۔ علاقے کے لوگوں پر بہت ظلم ہوا ہے۔ وہ ہندوستانی فوج کے ہاتھوں مارے جاتے ہیں، پکڑے جاتے ہیں یا ان کے عقائد کی وجہ سے ستائے جاتے ہیں۔ بھارت واضح طور پر کشمیر کے علاقے میں مسلم اکثریت کو مسلم اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور بھارت کا طرز عمل واضح طور پر بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔ عالمی برادری سے ہماری درخواست ہے کہ وہ اس ناانصافی اور ظلم کے خلاف کھڑے ہوں اور کشمیر کی آزادی کے لیے اپنی تمام تر کوششیں کریں۔