8/ ستمبر موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی (رح) کی بنیاد کی سالگرہ ہے۔
ایک ایسا ادارہ جس نے امام کی فکر کے بارے میں 1988ء سے لے کر آج تک اپنے فرائض کے تحت خاص خدمات فراہم کی ہیں۔
ایک ایسا ادارہ جو امام کے اپنے بیٹے مرحوم حاج احمد خمینی کو ان سے متعلق مسائل کو مرتب کرنے کے حکم کی وجہ سے قائم کیا گیا تھا۔
ایک ایسا ادارہ جو امام کے فرزند کی وفات کے بعد اس سنگین معاملے کی ذمہ داری آیت اللہ سید حسن خمینی پر آ گئی اور رہبر معظم کے انتصاب کے بعد بھی آج تک امام کے فکر کی حفاظت میں کامیاب ہے۔
ایک ایسا ادارہ جس نے نہ صرف تحریف کے جال میں نہیں پھنسا بلکہ امام کی فکر کی تحریف کے خلاف بھرپور جدوجہد شروع کی۔
ایک ایسا ادارہ جو یادگار امام کے بقول کسی بھی تنظیم کی وجہ المصالحہ نہیں بنا لیکن اس کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ امام تمام سیاسی تنظیموں سے تعلق رکھتے ہیں۔
ایک ایسا ادارہ جس نے امام کے لوگوں سے تعلق اور لوگوں کی اہمیت کو امام کے نقطہ نظر سے بیان کرنے اور شائع کرنے کی کوشش کی۔
ایک ایسا ادارہ جس کی نگرانی (آیت اللہ سید حسن خمینی) کرتے ہیں جو ہر تقریر میں عوام اور امام کے بارے میں بات کرتے ہیں اور ان کی باتیں لوگوں کے عام فہم پر اعتماد پر مبنی ہوتی ہیں۔
حجۃ الاسلام و المسلمین کمساری کی سربراہی میں قائم ادارہ امام کو ایک ایسی نسل سے متعارف کروانے سے متعلق ہے جس نے امام کو نہیں دیکھا اور کئی بار اپنی تقریر میں یہ بات کہی ہے۔
ایک ایسا ادارہ جو آج پروموشنل اپروچ کے ساتھ منظرعام پر آیا ہے۔
ایک ایسا ادارہ جو میڈیا کی جگہ جانتا ہے اور ثقافتی کام جانتا ہے، مثال کے طور پر امام کا الیکٹرانک انسائیکلو پیڈیا تیار کرکے ظاہر کیا کہ وہ اس میدان میں داخل ہوا ہے۔
ایک ایسا ادارہ جو آرٹ کے منظر کو بخوبی جانتا ہے، مثال کے طور پر، 24/ مئی 2023ء کو "فرہنگ سنما" میں "دلیلِ آفتاب" نامی ایک اہم دستاویزی فلم کی نمائش کے ساتھ، جنگ اور مقدس دفاع کے آغاز میں ایران کے کردار کے بارے میں آرٹ کی زبان میں، ایک دستاویزی فلم کے ذریعہ سے کسی بھی شک کا جواب دیا۔ جس نے اس میدان میں سب سے زیادہ دستاویزات پیش کیں اور اس کا خیرمقدم کیا گیا۔
بعض ثقافتی ادارے ثقافتی کام کو صرف کتابوں اور لیکچروں کی اشاعت کو سمجھتے ہیں، لیکن امام کے کاموں کی تدوین اور اشاعت کا ادارہ اس کے علاوہ فن اور نسلی مکالمے کی زبان سے یہ کام انجام دیتا ہے۔
ایک ایسا ادارہ جس نے بین الاقوامی میدان میں امام کی 34ویں برسی کے موقع پر ایک ہفتہ تک بیرونی ممالک سے آنے والے مہمانوں کی میزبانی کی اور مجالس منعقد کرکے امام کا تعارف کرانے میں اپنا کردار ادا کیا۔
جس ادارے نے تہران، قم، اصفہان، نجف اور خمین میں بیت امام قائم کیا ہے، خمین میں ثقافتی ہفتہ کا انعقاد ایسے ہی اقدامات میں سے ایک ہے۔
ایک ایسا ادارہ جس نے حسینیہ جماران کو ان برسوں کی شکل و صورت کے ساتھ محفوظ رکھا ہے جب شہدائے انقلاب اور بزرگان انقلاب اس میں چلتے تھے اور ہر دن اور گھنٹے مختلف طبقوں کے لوگوں کی میزبانی کرتے تھے۔مثلاً ہم ایک اجلاس میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک خاندان تشریف لائے تھے، حسینیہ کا انچارج فوراً مجلس سے چلا گیا اور اہل خانہ کا استقبال کیا اور کہا: یہ امام کے مہمان ہیں اور مجھے ان کا استقبال کرنا ہے۔
ایک قابل قدر شخص نے مجھے بتایا کہ ہم یہاں امام کے لیے کام کرنے آئے ہیں، اپنے آپ کو مشہور کرنے کے لیے نہیں۔
امام کی چونتیسویں برسی کے موقع پر ہم نے ادارہ تعلقات عامہ کی کوششوں سے امام کے موضوع پر مقابلہ منعقد کیا۔
مقابلے کے اعلان کے ایک گھنٹہ بعد تمام خدمت گزار اور محنتی لوگوں نے امام کے نام خطوط کا مجموعہ میرے حوالے کیا اور میں ان کے جملے پڑھ کر بہت خوش ہوا۔
یہ دیکھنا مجھ جیسے نوجوان کے لیے سبق آموز ہے۔
بهنام فرهنگ
8/ ستمبر 2023ء