دنیا کن لوگوں کو اہمیت دیتی ہے
جن لوگوں کی ساری توجہ دنیا کی طرف ہوتی ہے ان میں اختلاف کا نہ ہونا غیر ممکن ہے کیوں کہ ایسے افراد صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں جن لوگوں کی دنیا کی طرف توجہ نہیں ہوتی اور جو لوگ دنیا کو اہمیت نہیں دیتے تو دنیا ان کو اہمیت دیتی ہے ایسے افراد کے درمیان اختلاف نہیں ہو سکتا لہذا اگر سارے انبیاء علیھم السلام اور سارے اولیا ایک جگہ جمع ہوجائیں تو ان کے درمیان اختلاف نہیں ہوگا کیوں کہ ان کی نظر میں دنیا کی کوئی اہمیت نہیں لیکن اگر ایک ہی علاقے کو دو سربراہ ایک جگہ جمع ہو جائیں تو ان میں اختلا ف پید اہو جاتا ہے کیوں کہ ان کا ہدف صرف دنیا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے ایرانی صدر اور ایرانی اسپیکر کی موجودگی میں لوگوں کے مختلف طبقوں سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ جن لوگوں کی ساری توجہ دنیا کی طرف ہوتی ہے ان میں اختلاف کا نہ ہونا غیر ممکن ہے کیوں کہ ایسے افراد صرف اپنے بارے میں سوچتے ہیں جن لوگوں کی دنیا کی طرف توجہ نہیں ہوتی اور جو لوگ دنیا کو اہمیت نہیں دیتے تو دنیا ان کو اہمیت دیتی ہے ایسے افراد کے درمیان اختلاف نہیں ہو سکتا لہذا اگر سارے انبیاء علیھم السلام اور سارے اولیا ایک جگہ جمع ہوجائیں تو ان کے درمیان اختلاف نہیں ہوگا کیوں کہ ان کی نظر میں دنیا کی کوئی اہمیت نہیں لیکن اگر ایک ہی علاقے کو دو سربراہ ایک جگہ جمع ہو جائیں تو ان میں اختلا ف پید اہو جاتا ہے کیوں کہ ان کا ہدف صرف دنیا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ اگر کسی ملک کے سربراہ اللہ کے لئے کام کریں گے تو ان کے درمیان اختلاف پیدا نہیں ہو گا ابلیس انسان کو آہستہ آہستہ گمراہ کر کے جہنم کی طرف لے جاتا ہے لہذا ہر انسان کو ہمیشہ کوشش کرنی چاہیے کہ وہ اللہ کے لئے کام کرے خاص کرعہدہ داروں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ شیطان کے بہکاوے میں آکر شہرت کے پیچھے نہ بھاگیں دنیا طلبی انسان کو بے ایمان بنا دیتی ہے جس کے بعد انسان اپنے ذاتی مفاد کے لئے سماج میں فتنے اور فساد برپا کرتا ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ کیا ان اختلافات کو ختم کرنا ہماری ذمہ داری نہیں ہے کیا یہ ہماری شرعی ذمہ داری نہیں ہیکہ علاقے اور سماج میں ہونے والے اختلافات کو ختم کریں سماج میں ہونے والے سارے اختلافات کی وجہ انسان کا اپنا نفس ہے اگر انسان اپنے نفس کو مہار کر لے تو وہ ہر میدان میں کامیاب ہے اس وقت دنیا کی سپر طاقتین عالم اسلام میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں لہذا ہر انسان کو آپسی اختلافات کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور سب سے پہلے دل صاف کرنے کی ضرورت ہے اگر ہمارے دل صاف ہوں گے تو ہمارا عمل بھی نیک اور اچھا ہو گا۔