ہمیں اپنی استعداد کے مطابق معاشرے کی اصلاح کے لئے کوشش کرنی چاہیے:آیت اللہ سید حسن خمینی

ہمیں اپنی استعداد کے مطابق معاشرے کی اصلاح کے لئے کوشش کرنی چاہیے:آیت اللہ سید حسن خمینی

ہمیں اپنی استعداد کے مطابق معاشرے کی اصلاح کے لئے کوشش کرنی چاہیے:آیت اللہ سید حسن خمینی

حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی نے  موسسہ نشر و آثار امام خمینی کے عملے سے نوروز اور امام حسن مجتبی علیہ السلام کی ولادت سے مناسبت سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ بحا رالانوار میں علامہ مجلسی نے امام حسن علیہ السلام سے نقل کیا ہے جس میں امام علیہ السلام فرماتے ہیں عجبت لِمَنْ یَتَفَکَّـرُ فى مَـأْکُولِهِ کَیْـفَ لا یَتَفَـکَّـرُ فى مَعْـقُـولِهِ یعنی، "مجھے حیرت ہے کہ لوگ اپنے کھانے کے بارے میں سوچتے ہیں اور اس بات پر توجہ دیتے ہیں کہ کیا نقصان دہ ہے اور کیا نقصان دہ نہیں ہے۔ لیکن وہ اس کے بارے میں نہیں سوچتے جو ان کے ذہن میں آتا ہے اور ان کا عقیدہ بن جاتا ہے۔" گویا ہمارے کان ہر لفظ کا دروازہ ہیں اور ہمارا ایمان ہر بات ماننے کو تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا  امام مجتبی علیہ السلام کی زبان مبارک سے یہ ایک بہت ہی اہم نکتہ ہے لیکن  ہم یہ نہیں مانتے کہ ہمارے خیالات اور حافظے کو ان چیزوں سے تقویت ملتی ہے جو ہم سوچتے، سنتے اور یاد کرتے ہیں، اور ہم انہی تصورات کے ساتھ ختم ہوتے ہیں۔ شاعر کے بقول گویا وہ قیامت پر یقین نہیں رکھتے"؛ لوگ اس دن پر یقین نہیں کرتے اور اسی وجہ سے وہ بہت سے حوالوں پر یقین کرتے ہیں۔

سید حسن خمینی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام مجتبی (ع) کی یہ جملہ امام خمینی (ع) کے کاموں کی تدوین اور اشاعت کی تنظیم میں ہماری ذمہ داری کے مطابق  ہے انہوں نے کہا کہ "ہمارا ایک چھوٹا سا گروہ ہے اور ہمیں اپنی استعداد کے مطابق معاشرے کی اصلاح کے لئے کام کرنا چاہیے

یادگار امام نے کہا: انسان کو اپنے اور خدا کے رابطے کے بارے میں معلوم ہونا چاہیے انسان اللہ سے رابطہ قائم کرسکتا ہے اور پرور دگار کی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے انہوں نے کہا کہ انسانوں کی سب سے اہم خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کا خدا ہم سے اتنا قریب ہے کہ ہم اس سے بات کرسکتے ہیں ۔ انسان خدا کے ساتھ رابطہ کر سکتا ہے اور اس رابطے کے نتیجے میں وہ اپنی زندگی اور روح کو اس بدصورتی اور غلاظت سے روک سکتا ہے جو عقل کے دائرے میں ہو سکتی ہیں۔

انہوں نے آخر میں فرمایا: پس ہم ان دنوں اور راتوں کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور کوشش کرنی چاہیے کہ اس دنیا کی گرفتاری سے نجات حاصل کر سکیں اور اپنے اذہان غلط تصورات اور افکار سے پاک کر سکتے ہیں اور ان ایام اور راتوں کے صدقے خود کی اصلاح کر سکتے ہیں اور اپنے نفس کو جھوٹ اور پلیدی نجات دلا سکتے ہیں۔

ای میل کریں