رمضان المبارک کے بارے میں فاطمہ طبا طبائی کی بہترین یاد داشت
نجف اشرف میں گرمیوں بہت زیادہ خشک گرمی ہوتی تھی اور سردیوں میں ہاتھ پاوں جلانے والی سردی پڑھتی تھی ایک نجفی کے بقول ہم یہاں بہار اور خزاں کا سامنا نہیں کرتے یہاں اکثر موسم گرم ہوتا ہے اب اگر ماہ رمضان گرمیوں میں آجاٗے تو بہت مشکل ہوتی ہے ۔
امام خمینی (ع) کی بہو فاطمہ طباطبائی نے ایک ایسے وقت کا واقعہ بیان کیا جب وہ ماہ رمضان میں امام اور خاتون سے ملاقات کے لیے نجف گئی تھیں۔
آہستہ آہستہ ہم رمضان کے مقدس مہینے تک پہنچ گئے۔ میرا ایک شیر خوار بچہ تھا، والدہ اور احمد کو بھی معدہ کی تکلیف تھی اور ہم روزہ نہیں رکھ سکتے تھے۔ صرف امام اور اقلیم صاحب نے روزہ رکھتے تھے ایک دن امام سخت گرمی میں ظہر کی نماز سے واپس آئے اور کھانے کی میز پر ہمارے پاس بیٹھ گئے۔ میں نے کہا: جناب آپ کو بہت بھوک اور پیاس لگی ہوگی اور ہمارا کھانا آپ کو پریشان کرتا ہے۔ کہنے لگے: نہیں۔ میں نے پھر کہا: کیا اس کا مطلب کھانے کا دل نہیں کر رہا ؟ کہنے لگے: نہیں۔ میں نے پھر کہا کہ ٹھنڈے پانی کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کہنے لگے: نہیں۔ میں نے کہا: ٹھنڈا لیموں کا شربت اور... احمد، جو اب تک خاموش تھا اور میرے لامتناہی سوالوں سے بظاہر حیران تھا، بولا: کیوں آغا کے ذائقے کو ابھارنے کی کوشش کر رہی ہو؟ میں نے کہا تم ٹھیک کہتے ہو۔ لیکن میں نے نفس پر کنٹرول کو دیکھ کر حیران ہوں اسی لئے میں یہ سوال پوچھے