اسلامی انقلاب کی کامیابی میں علماء کا کردار
ایران میں اگر اسلامی انقلابی کی کامیابی میں علماء کردار کو اگر جاننا ہے تو اس کے لئے ہمیں ایران میں علماء کی تاریخ پر نگاہ ڈالنی ہو گی اگر ہم صفویہ کے دور سے دیکھیں تو علماء اس دور میں بھی حکومت میں موجود تھے یہ الگ بات تھی اس وقت علماء کے اختیارات کم تھے اس کے بعد قاجار کے دور میں بھی علماء نے اہم کردار ادا کیا تھا اگر دیکھا جائے تو اس وقت بھی ولایت فقیہ کا نظریہ موجود تھا یہاں تک شاہ طھماسب علامہ محقق کرکی سے عرض کرتا ہے کہ اصلی بادشاہ تو آپ ہی ہیں آپ امام زمانہ کے نائب ہیں آپ مجھ پر ولایت رکھتے ہیں.
امام خمینی (رہ) پورٹل کی اردو ویب سایٹ کی رپورٹ کے بعد موسسہ نشر و تنظیم آثار امام خمینی کے بین الاقوامی شعبہ اور شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں کے باہمی تعاون سے اسلامی جمہوریہ ایران کی 44 ویں سالگرہ کی مناسبت سے (اسلامی انقلاب کی کامیابی میں علماء کا کردار) کے عنوان سے ایک ویبنار منعقد ہوا جس میں جامعۃ المصطفی العالمیہ کے نمایئندے حجۃ الاسلام والمسلمین جناب ڈاکٹر رضا شاکری صاحب نے بھی شرکت کی ان کے علاوہ کشمیر اسمبلی کے سابق رکن اصغر کربلائی، علماء کونسل کے سر پرست حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید مختار حسین جعفری، امام جمعہ و جماعت پونچھ حجاۃ الاسلام والمسلمین سید ظہور نقوی صاحب نے اپنے اہنے خیالات کا اظہار کیا ، جب کہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید اطہر حسین جعفری نے نظامت کے فرائض انجام دئے ویبنار کا آغاز حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا کرار علی جعفری صاحب نے تلاوت قرآن کریم سے کیا اس کے بعد شیعہ علماء کونسل ک صدر حجۃ الاسلام والمسلمین جناب سید ذوالفقار جعفری نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا ، ویبنار کے پہلے مقررجناب شاکری صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ یران میں اگر اسلامی انقلابی کی کامیابی میں علماء کردار کو اگر جاننا ہے تو اس کے لئے ہمیں ایران میں علماء کی تاریخ پر نگاہ ڈالنی ہو گی اگر ہم صفویہ کے دور سے دیکھیں تو علماء اس دور میں بھی حکومت میں موجود تھے یہ الگ بات تھی اس وقت علماء کے اختیارات کم تھے اس کے بعد قاجار کے دور میں بھی علماء نے اہم کردار ادا کیا تھا اگر دیکھا جائے تو اس وقت بھی ولایت فقیہ کا نظریہ موجود تھا یہاں تک شاہ طھماسب علامہ محقق کرکی سے عرض کرتا ہے کہ اصلی بادشاہ تو آپ ہی ہیں آپ امام زمانہ کے نائب ہیں آپ مجھ پر ولایت رکھتے ہیں لیکن شاہ نے اسلام کے خلاف کام کرنا شروع کیا اور مسجدوں کو پر پابندیاں عائد کرنا شروع کر دیں ایسی صورت میں امام خمینی (رہ) نے اللہ پر توکل کرتے ہوئے اس کے خلاف قیام کیا اور تمام علماء نے اس فجر میں امام کا ساتھ دیا اور لوگوں کے دلوں میں ایک نئی امید جگائی۔
ویبنار کے دوسرے مقرر جناب اصغر کربلائی صاحب اسلامی انقلاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی کے بعد ان کے جانشین آیت اللہ خامنہ ای اچھے طریقے سے انقلاب کی رہبری کی ہے اور کر رہے ہیں آج ایران دنیا کی عظیم کی طاقتوں میں سے ایک ہے یہ ملک اور یہ انقلاب کسی سے ایک مخصوص نہیں بلکہ یہ تمام مسلمانوں کا ہے ہم سب کو اس انقلاب اور اس ملک پر فخر ہے ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی میں علماء نے اپنا اہم کردار کیا ہے اور انہوں نے ہر میدان میں امام خمینی کا ساتھ دیا۔
مولانا سید ظہور حسین نقوی نے ولایت فقیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے ولایت فقیہ کا نظریہ قائم کر کے سب کے لئے مثال قائم کر دی یا یوں کہا جائے کہ یہ حبل المتین ہے جس کے تھامنے سے ہی کامیابی مل سکتی ہے،
حوزہ علمیہ امام محمد باقر ع کے پرنسپیل مولانا سید مختار حسین جعفری صاحب نے تمام شرکاء اور مقررین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا اسلامی انقلاب کی کامیابی صرف ایک ملک یا ایک قوم کی کامیابی نہیں تھی بلکہ یہ اسلام کی کامیابی تھی امام خمینی (رہ) نے اسلام کی خاطر اللہ کی خوشی اور رضا کے لئے شاہ کے خلاف قیام کیا ان کے اخلاص،توکل اور ایمان نے ان کو شاہ کے خلاف کامیابی دلائی ہے۔آخر مین حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا ڈاکٹر کوثر علی جعفری تما مہمانوں کا شکریہ ادا کیا