حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر علی کمساری کی پریس کانفرنس
امام خمینی (س) اور حضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے امام خمینی کے آبائی شہر میں ثقافتی ہفتہ منعقد کیا جائے گا۔ قومی اور صوبائی عہدیداروں کی موجودگی میں ہم اس ثقافتی ہفتہ کا آغاز امام کے گھر اور یادگار امام ثقافتی اور فنکارانہ کمپلیکس میں کریں گے اور ایک ہفتہ تک مختلف ثقافتی، فنی اور سماجی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ .
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر علی کمساری کی پریس کانفرنس منعقد ہوئی جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ امام خمینی (س) اور حضرت فاطمہ زہرا (س) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے امام خمینی کے آبائی شہر میں ثقافتی ہفتہ منعقد کیا جائے گا۔ قومی اور صوبائی عہدیداروں کی موجودگی میں ہم اس ثقافتی ہفتہ کا آغاز امام کے گھر اور یادگار امام ثقافتی اور فنکارانہ کمپلیکس میں کریں گے اور ایک ہفتہ تک مختلف ثقافتی، فنی اور سماجی پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ .
آج ہمارے پاس مختلف محکموں سے لاکھوں دستاویزات موجود ہیں، جو برسوں کی جدوجہد اور امام کی تقریباً 10 سالہ قیادت کا نتیجہ ہیں، اور حکومت اور انقلاب کے لیے ایک اہم سرمایہ ہیں۔ اس کے بعد امام کے افکار کے بارے میں تحقیقی اور سائنسی مباحث کو ایجنڈے میں رکھا گیا اور نتیجہ یہ نکلا کہ اس قسم کی درجنوں کتابیں، مقالات، رسائل اور پروڈکٹس ہیں، جو امام کے علمی میدان میں کاموں کی بنیاد بنتے ہیں۔ ہم ان کتابوں اور تالیفات کے ذریعے امام خمینی کے افکار کو بہتر طریقے سے پہچان سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا: انسٹی ٹیوٹ کے نئے دور میں، سابقہ مشن کو برقرار رکھتے ہوئے ایجنڈے میں شامل تین دہائیوں کے سنجیدہ دستاویزی اور تحقیقی کام کے بعد اور ایک قیمتی خزانہ رکھنے کے بعد اس ادارے کے لیے ضروری ہے کہ وہ فروغ اور وضاحت کے شعبوں میں قدم رکھے۔ بہر حال، آج ہمارے معاشرے کو امام کی شخصیت، فکر و ماضی کے مقابلے میں زیادہ ضرورت ہے۔
آج ہمارے معاشرے میں آدھے سے زیادہ لوگ ایسے ہیں جو یا تو امام کی وفات کے وقت پیدا نہیں ہوئے تھے یا بچے تھے اور اس وجہ سے ان کے پاس اپنی پچھلی نسل کی طرح امام کے حالات اور حالات کے بارے میں ضروری علم نہیں ہے جب کہ آج کے اس دور میں پہلے سے زیادہ امام خمینی کے افکار کے مطابق عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے رہبر کبیر انقلاب اسلامی کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ہم امام خمینی کے افکار کی ضرورت سے واقف ہیں اور اگر ہم صحیح طریقے سے ان کے افکار کو بیان نہیں کریں گے تو دوسرے غلط طریقے سے بیان کرنا شروع کر دیں گے اور ممکن ہے وہ اپنی غلط بیانی سے ہمارے جوانوں کو گمراہ کر دیں لذا ہم نے اب ثقافتی اور وضاحتی پروگرام منعقد کرنا شروع کئے ہیں۔