مسلمانوں کا اتحاد ہی ان کی طاقت ہے
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے امریکا اور کانادا میں مقیم ایرانی طلباء سے قم میں ایک اہم ملاقات کے دوران یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ یونیورسٹیاں اور حوزہ علمیہ کو الگ کرنے کی بہت کوششیں کی گئی ہیں کسی حد تک اسلام اور اسلامی تحریک کے دشمن پڑھے لکھے جوانون کو علماء سے دور کرنے میں کامیاب ہوئے تھے علماء اور طلباء کے درمیان جدائی کا مقصد صرف اتنا تھا کہ وہ ان دونوں کی طاقت سے ڈرتے تھے کیوں کہ یونیورسٹی اور علماء معاشرے کے مفکریں میں سے ہیں اگر معاشرے اور سماج کو کامیاب ہونا ہے تو ان دو طاقتوں کا ساتھ دینا ہو گا لیکن اسلام اور اسلامی تحریک کے دشمنوں نے ان طاقتوں کو الگ کر کے اپنے شیطانی منصوبون کو عملی جامعہ پہنانے کی کوشش کی ان شیطانی طاقتوں نے معاشرے اور سماج میں مختلف طبقوں کے درمیان تفرقہ اور اختلاف ڈال کر انھیں متحد نہیں ہونے دیا کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ اگر یہ ایک سماج بن گیا اور اگر مسلمان متحد ہو گئے تو ان کی طاقت کے سامنے دنیا کی کوئی بھی طاقت ٹک نہیں سکتی۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ آج دشمن کو معلوم ہو چکا ہے ان کی شکست کی واحد وجہ مسلمانوں کا اتحاد تھا لہذا وہ اب بھی اس کوشش میں ہیں کہ یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ کے درمیان جدائی پیدا کر سکیں اب وہ وقت نہیں کہ یہ کہا جاے کہ علماء فرصت طلب ہیں اس تحریک میں علماء نے بھی بہت قربانیاں دی ہیں آپ آج علماء کی زندگی دیکھیں ان کے گھروں کو دیکھیں کہ وہ کس حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں تو آپ کو معلوم ہو جاے گا یہ خود کو کسی پر تحمیل نہیں کرنا چاہتے اور اسی طرح ہماری یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے جوانوں نے بھی اسلامی قوانین پر عمل کرتے ہوے اپنی دینی اور شرعی ذمہ داری پر عمل کیا ہے انہوں نے اسلام اور اسلامی تحریک کی خاطر ہر درد ہر شکنجے کو برداشت کیا ہے ہمارے جوانوں کی نظر میں اسلام اہم تھا انہوں نے اسلام کی خاطر اپنی جان قربان کر دی۔