اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں شمسی کیلنڈر کے اعتبار سے آج 13 آبان ہے، جسے ایران میں ایک قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 13 آبان کے دن کو ایران میں ایک تاریخی حیثیت حاصل ہے، چونکہ اسی دن مختلف ادوار میں تین بڑے اور تاریخی واقعات رونماء ہوچکے ہیں۔ میلادی اعتبار سے اسی دن 1964ء میں انقلاب اسلامی ایران کے روح رواں امام خمینی (رہ) کو ترکی جلا وطن کیا گیا، 1978ء میں امریکی سامراج کے ایجنٹوں نے انقلاب اسلامی کی حمایت کرنے پر یونیورسٹی کے طلباء کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا جبکہ 1979ء میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد طلباء نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ کرکے امریکی جاسوسی نیٹ ورک پکڑ لیا تھا۔ اس دن کو امام خمینی (رہ) نے یوم الله سے تعبیر کیا ہے۔ گذشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی ایران بھر میں یوم الله کی مناسبت سے ریلیاں اور اجتماعات منعقد کئے گئے۔ جس میں ایرانی عوام کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ تہران میں منعقد ہونے والے اجتماع میں ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل محمد سلامی نے شرکت کی۔
سید ابراہیم رئیسی نے اپنے خطاب میں امریکی صدر کو آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے امریکی صدر کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران 43 سال قبل آزاد ہوچکا، واضح رہے کہ جو بائیڈن نے آج صبح ہی ایران میں جاری فسادات کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم ایران کو آزاد کرائیں گے۔ دوسری جانب سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف نے ایران میں حالیہ فسادات اور دہشت گردی پر دشمنوں کو انتقام کی نوید سنائی۔ جنرل سلامی نے تہران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں کا سکون چھیننے والوں کو کبھی سکون نصیب نہیں ہوگا۔ تہران کے علاوہ قم، مشہد، اصفہان، زاہدان، رشت اور دیگر شہروں میں بھی اسی دن کی مناسبت سے عظیم الشان ریلیاں نکالی گئی، جس میں مقررین نے امام زادہ شاہچراغ (ع) کے مزار پر حملے کے مجرموں کو سخت سزا دینے اور ایران میں حالیہ فسادات کے پس پردہ عناصر سے نمٹنے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ اس سال 13 آبان "مستکبرین کیخلاف مقاومت" کے عنوان سے منایا گیا۔