امام خمینی نے کس بات پرمسلح افواج کا شکریہ ادا کیا
میں آپ تمام افراد کو شکر گزار ہوں کہ آپ یہاں تشریف لائے اور ہم نے قریب سے ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کی اور کچھ مسائل پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کریں گے میں مسلح فوج کے تمام جوانوں کا جو کہ اس وقت میدان جنگ میں اسلام کا دفاع کر رہے ہیں شکریہ ادا کرتا ہوں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ ایک اسلامی لشکر ہے اور یہ ایک اسلامی فوج ہے ایران کی پوری قوم اس فوج کا حمایت کر رہی ہے پوری قوم کے مرد و خواتیں جہاد میں مشغول ہیں ہر کوئی اپنی حیثیت کے مطابق مدد کر رہا اور ساتھ دے رہا ہے اسلام اور قرآن کریم آپ سب کا حامی ہے لیکن جو بات میں عرض کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ اسلام کے خلاف منصوبے بنائیں گے ہیں ان کا اصلی ہدف اسلام ہے کیوں کہ انہوں نے اسلام سے مار کھائی ہے اور لوگوں نے اللہ اکبر کے نعرے کے ساتھ انھیں ملک سے باہر نکالا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے تہران کے امام بارگاہ جماران میں مسلح فوج کے ایک گروہ سے ملاقات کے دوران فرمایا کہ میں آپ تمام افراد کو شکر گزار ہوں کہ آپ یہاں تشریف لائے اور ہم نے قریب سے ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کی اور کچھ مسائل پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کریں گے میں مسلح فوج کے تمام جوانوں کا جو کہ اس وقت میدان جنگ میں اسلام کا دفاع کر رہے ہیں شکریہ ادا کرتا ہوں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ ایک اسلامی لشکر ہے اور یہ ایک اسلامی فوج ہے ایران کی پوری قوم اس فوج کا حمایت کر رہی ہے پوری قوم کے مرد و خواتیں جہاد میں مشغول ہیں ہر کوئی اپنی حیثیت کے مطابق مدد کر رہا اور ساتھ دے رہا ہے اسلام اور قرآن کریم آپ سب کا حامی ہے لیکن جو بات میں عرض کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ اسلام کے خلاف منصوبے بنائیں گے ہیں ان کا اصلی ہدف اسلام ہے کیوں کہ انہوں نے اسلام سے مار کھائی ہے اور لوگوں نے اللہ اکبر کے نعرے کے ساتھ انھیں ملک سے باہر نکالا ہے۔
لہذا کا ان کا اصلی دشمن اسلام ہے نہ علماء ہیں نہ فوج ہے نہ ہی جمہوری اسلام ہے نہ ہی اسلامی حکومت ہے جو لوگ اس وقت اسلام کی راہ میں فداکاری کر رہے ہیں وہ ان کے دشمن نہیں ہیں بلکہ ان کا اصلی دشمن اسلام ہے یہ ایک خاص منصوبے کے تحت آگے بڑھ رہیں ہیں اور یہ کوئی اب نہیں ہورہا ہے بلکہ اس سے پہلے بھی اسلام کے خلاف منصوبے بناتے رہیں ہیں جیسا کہ آپ کو معلوم ہے پہلے یہ کہا جارہا تھا کہ علماء کا کام صرف مساجد میں بیٹھ دعا اور نماز پڑھنا ہے انھیں ملکی امور میں مداخلت کرنے کی ضرورت ہے یہ بھی اسلام کے خلاف ایک سازش تھی۔