دیوان امام خمینی (رح)

دیار دلدار

نہیں آنکھوں میں بینائی تو میخانے میں کیوں آئے// لباس زہد پہنے اس کے کاشانے میں کیوں آئے

دیوان امام خمینی (رح)


نہیں  آنکھوں  میں  بینائی تو میخانے میں  کیوں  آئے

لباس زہد پہنے اس کے کاشانے میں  کیوں  آئے

یہاں  سب عاشقان یار ہیں ، سب بے سرو پا ہیں

نہیں  جو بے سر و پا وہ صنم خانے میں  کیوں  آئے

جو ہے دل بستہ تسبیح، اسیر دیر و مسجد ہے

وہ لے کر آرزوئے جام میخانے میں  کیوں  آئے

یہ تسبیح اک طرف رکھ، توڑ دے اس دیر کے در کو

بہ شوق راز ہستی ور نہ ویرانے میں  کیوں  آئے

یہ سر لے جاؤ، اس سر میں  نہیں  ہے عشق کا سودا

نہ را ہ عشق جانی تھی تو ابخانے میں  کیوں  آئے

قفس کی تیلیوں  کو توڑ دے، اڑ جا سوئے دلبر

جسے ہے عشق وہ دنیا کے بہکانے میں  کیوں  آئے

ای میل کریں