حزب اللہ اور اسراءیل کے درمیان ہو سکتی ہے جنگ
امریکی سفارت کار ڈیوڈ شنکر نے ایک تقریر میں دعویٰ کیا کہ لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان سرحدی حد بندی کے معاہدے میں پیش رفت کے باوجود اس حکومت اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے امکانات اب بھی زیادہ ہیں۔
امریکہ کے سابق اسسٹنٹ سکریٹری برائے امور خارجہ ڈیوڈ شینکر نے صہیونی نیٹ ورک i24news کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے مشیر برائے توانائی برائے توانائی(Amos Hochstein)کی طرف سے پیش کی گئی تجویز کے ذریعہ اس بلیو لائن جہاں حزب اللہ کھدائی کر رہی ہے میں، تنازع میں کسی کمی کا ذکر نہیں ہے۔
ان کے بقول اگرچہ یہ معاہدہ تنازع کے التوا کا باعث بن سکتا ہے لیکن یہ اسرائیل کی سلامتی کی ضمانت نہیں دیتا، شنکر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے لبنانی فریق کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کو 100 فیصد ماننے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانا میدان، جس پر لبنان کا کنٹرول ہو گا، بہت کم ذخائر پر مشتمل ہوگا، ڈیوڈ شنکر نے یہ بھی کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی حکومت اس معاہدے سے خارجہ پالیسی میں فتح اور علاقائی استحکام کو مضبوط کرنے میں کامیابی کا دعویٰ کر سکتی ہے،تاہم مجھے یقین ہے کہ امریکہ اور بائیڈن انتظامیہ علاقائی استحکام میں مدد کی خواہش کے ساتھ ایسا کرتی ہے اگرچہ نتیجہ غیر یقینی ہے۔