امام خمینی

اسلامی حکومت میں رعیت اور حاکمیت نہیں ہے:امام خمینی

اسلامی حکومت میں تبدیلی کافی اہم ہے اور ان میں میں سے ایک تبدیلی جو ہونی چاہیے، اور آپ حضرات کوشش کریں، یہ ہے کہ لفظ "گورنر" پر فخر نہ کیا جائے کیونکہ آپ گورنر ہیں اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ حاکم ہیں اور کویی آپ کا پیروکار ہے

اسلامی حکومت میں رعیت اور حاکمیت نہیں ہے:امام خمینی

اسلامی حکومت میں تبدیلی کافی اہم ہے اور ان میں میں سے ایک تبدیلی جو ہونی چاہیے، اور آپ حضرات کوشش کریں، یہ ہے کہ لفظ "گورنر" پر فخر نہ کیا جائے کیونکہ آپ گورنر ہیں  اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ حاکم ہیں اور کویی آپ کا پیروکار ہے

اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اپنے ایک بیان میں کہا اسلامی حکومت میں تبدیلی کافی اہم ہے اور ان میں میں سے ایک تبدیلی جو ہونی چاہیے، اور آپ حضرات کوشش کریں، یہ ہے کہ لفظ "گورنر" پر فخر نہ کیا جائے کیونکہ آپ گورنر ہیں  اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ حاکم ہیں اور کویی آپ کا پیروکار ہے یہ وہاں ہوتا ہے جہاں ظالمانہ نظام ہو جہاں طاغوتی نظام ہو اسلام میں اس کی گنجایش نہیں ہے کہ انسان اسلامی حکومت میں حاکم بنے اور دوسروں کو اپنی رعیت سمجھ کر ان پر حکمرانی کرے  وہ لوگ جنہوں نے ملک کہ حجاز سے لے کر مصر، افریقہ، عراق، ایران اور ان تمام اسلامی ممالک پر جنہیں آپ دیکھ رہے ہیں، یورپ ایک حد تک ان کے ماتحت تھا اتنی بڑی حکومت ہونے کے بعد بھی ان لوگوں نے اپنی قوم کے ساتھ رعیت والا سلوک نہیں کیا خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حالات بھی عام لوگوں کی طرح تھے جب کے سب سے افضل تھے نہ ہی ان کے پاس کویی حکومتی گھر تھا اور نہ ہی و جب کسی پروگرام میں بیٹھتے تو خود بڑا سمجھ کر شان و شوکت کے ساتھ بیٹھتے تھے بلکہ وہ اتنی بلند مرتبت شخصیت ہونے کے باوجود بھی لوگوں سے پیار و محبت کے ساتھ ملتے تھے اسی طرح امیر علیہ السلام سے جب لوگوں نے بیعت کی اسی دن آپ نے اپنا سامان اُٹھایا اور جہان کام کرتے تھے وہاں چلے گٗے یعنی ان کے اندر کوئی غرور اور تکبر نہیں تھا کہ میں اب حاکم بن گیا ہوں لہذا اب مجھے کام کرنے کی کوئی ضرورت نہیں لیکن اس کے باوجود آپ نے خود کو لوگوں سے جدا نہیں کیا بلکہ خود کو ان کے ساتھ جوڑے رکھا۔

 

ای میل کریں