تھی بدی شیطان کے دل میں مگر احساں کیا
لے گیا جنت سے باہر، بستہ جاناں کیا
دور رہ کر خلد سے بے قدر ہوجاتا مگر
عشق نے ملک و ملک سے دفعہ پر اں کیا
جام ساقی نے تو چاہا تھا، اڑا دے میرے ہوش
ملک سے نکلا تو بیہوشی نے جان جاں کیا
روح کو بی جاں کیا پر تو نے تیرے حسن کے
عشق نے آکر مرے ہر درد کودرماں کیا
تیرے غمزہ نے دل عاشق میں بھڑ کا دی وہ آگ
قلب موسی کی طرح میرا بھی دل سوزاں کیا
ابن سینا! طور سینا میں نے پائی اس نے راہ
جس کو اس برہان حیراں ساز نے حیراں کیا