حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی صدر مملکت حجت الاسلام والمسلمین سید "ابراہیم رئیسی" نے منگل کی رات کو تہران کے دورے پر آئے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ "بلاول بھٹو زرداری" سے ایک ملاقات میں دونوں قوموں کے درمیان گہرے رشتوں کا ذکر کرتے ہوئے جو صدیوں پر محیط قلب اور ایمان میں جڑے ہوئے ہیں، ایران اور پاکستان کے عوام کو نہ صرف پڑوسی بلکہ ایک دوسرے کے رشتہ دار بھی قرار دیا اور مزید کہا کہ امام رضا (ع) کے روضے پر آنے والے زیادہ تر غیر ملکی زائرین، پاکستانی ہیں اور ان کی اہل بیت (ع) سے محبت مشہور ہے اور یہ دونوں قوموں کے درمیان قربت کی ایک وجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتے ہیں اور کچھ لوگ دو مسلم ممالک، پڑوسیوں، دوستوں اور بھائیوں کے درمیان اچھے تعلقات کو پسند نہیں کرتے لیکن تعلقات کی مضبوطی خطے کی اقوام کے لیے اقتصادی خوشحالی اور زیادہ سلامتی کا باعث بنے گی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں، اسلام آباد کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر کوئی پابندی نہیں ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ جامع تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران مختلف شعبوں بشمول بجلی، تیل اور گیس میں پاکستان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ضروری صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے توانائی کے شعبوں، راہداری تعاون اور علاقائی مسائل اور بحرانوں میں تعاون اور ہم آہنگی کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی اہم پہلو قرار دیا اور کہا کہ ان مسائل پر مذاکرات کو فیصلے اور تعاون کی دستاویز بننے ہوں گے۔
دراین اثنا پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایران کے دورے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں جتنا ہی پاکستان سے تعلق رکھتا ہوں اتناہی ایران سے تعلق رکھتا ہوں۔انہوں نے ایران سے پاکستان کو بجلی کی برآمدات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم سلامتی، تجارت اور توانائی پر ماضی کے مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
زرداری نے پاکستانیوں کی امام رضا (ع) سے عقیدت کی گہرائی کی طرف بھی اشارہ کیا اور زائرین کے مشہد کے سفر میں سہولت فراہم کرنے کے اپنے ملک کے منصوبے پر زور دیا۔پاکستانی وزیر خارجہ نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بڑے پیمانے پر جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کا مدد کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا۔