حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء اور مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے امام خمینیؒ کی برسی کے ایام کی مناسبت سے تہران میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت اور خطاب کیا۔
اس موقع پر انہوں نے حضرت امام خمینیؒ کی ذات کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام خمینی ؒ نے ظالم و ظلم کے خلاف قیام کے انبیاء کے مقصد کو پورا کیا اور معاشرے میں عدل الٰہی کے قیام کی ایک عظیم تحریک چلائی۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام خمینیؒ انسانی معاشرے کو عزت و کرامت انسانی کی طرف دعوت اور غلامی سے نجات دلانے کے لیے انقلاب لائے اور انہوں نے کامیاب انقلاب سے دنیا بھر کے حریت پسندوں کے سامنے ایک شاندار نمونہ پیش کیا ہے۔ امام خمینی ؒ نے جہاں دنیا کے حریت پسندوں کو غیر اللہ کی غلامی سے نجات کی امید دلائی، وہیں رائج سیاست میں یہ اصول بھی واضح کر دیا کہ سب طاقتوں سے بڑی صرف اللہ تعالیٰ کی قدرت اور طاقت ہے اور اسلام کا شعار لا الہ الا اللہ کے مفہوم کو اجتماع میں قابل عمل و نفاذ بنا کر پیش کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ نے مسلمانوں کو شعور دیا کہ دشمن آپ کا مال و ثروت ہتھیانے کے لیے آپ پر غلام مسلط کرتا، مذہبی تفرقے کا سہارا لیتا اور شیعہ سنی و دیگر مذہبی فتنے ایجاد کرتا ہے۔ امام خمینی ؒ نے اتحاد بین المسلمین کی عملی دعوت دی اور اس سلسلے میں ہفتہ وحدت، اہل سنت کے ساتھ نماز باجماعت میں شرکت، اہل سنت کے مقدسات کی توہین کی ممانعت جیسے مثالی اعلان فرمائے اور مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر دیا۔ دشمن چاہتا تھا کہ امت مسلمہ کا سب سے اہم مسئلہ فلسطین فراموشی کے سپرد ہو جائے، دشمن نے مسئلہ فلسطین کے اکثر فریقوں کو لالچ، دھمکی و دیگر حربوں سے جھکنے پر مجبور کر دیا اور انہیں ذلت آمیز معاہدے تسلیم کرنے پر وادار کر دیا، لیکن امام خمینیؒ نے انقلاب کی کامیابی کے بعد پہلا شعار یہ بلند کیا کہ الیوم ایران غدا فلسطین یعنی آج ایران آزاد کروایا ہے، کل فلسطین آزاد کروائیں گے۔ امام خمینیؒ نے فلسطینی مزاحمت کی مدد کے لیے وجوہات شرعیہ دینے کے جواز کا فتویٰ دیا۔
علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ یہ امام ہی تھے، جنہوں نے تہران میں اسرائیلی سفارت خانہ بند کرکے اس کی عمارت فلسطینی اتھارٹی کو دے دی اور اس پر فلسطین کا پرچم لہرا دیا۔ امام خمینی ؒ نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے لیے یوم القدس کا اعلان کیا، جس نے مسئلہ بیت المقدس کو ایک عالمی تحریک میں بدل دیا۔ اگرچہ آج امام خمینیؒ ہم سے جدا ہوگئے ہیں، لیکن آج بھی ہمارے دلوں اور وجدان میں زندہ ہیں۔ امام خمینیؒ کے خلف الصالح حضرت امام خامنہ ای، امام خمینی ؒ کا منہج اور آفاقی فکر ہمارے درمیان زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ کا منہج اور فکر آج ہمیں فلسطین، شام، لبنان اور یمن سمیت دنیا کے کئی ایک خطوں میں عملی ہوتی نظر آرہی ہے۔ امام کے مکتب کے شاگرد ان شاء اللہ اس آفاقی فکر کے پرچم کو ہمیشہ بلند رکھیں گے اور حق و باطل کے اس معرکے میں ان شا اللہ کامیاب ہوں گے۔ کانفرنس میں نامور ایرانی دانشوروں اور حکام سمیت اہم بین الاقوامی رہنماوں نے شرکت کی۔