مسجد اقصی کی کشیدہ صورتحال
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،گذشتہ روز افراطی صیہونیوں کی جانب سے عید پسح اور قربانی کو مسجد اقصی کے احاطے میں کرنے کے اعلان کے بعد فلسطینیوں نے پوری رات مسجد اقصی میں گزاری اور علی صبح جب صیہونی ریوڑ مسجد اقصی میں اسرائیلی اسپیشل فورس کی سربراہی میں داخل ہوئے تو فلسطینیوں نے ان کا راستہ روک لیا جس کے بعد اسرائیل فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان پتھراو اور آنسو گیس کا تبادلہ شروع ہوگیا۔
جس سے ابھی تک 15 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں اس وقت اسرائیلی فورسز اور افراطی صیہونیوں نے مسجد کے اندر موجود فلسطینیوں کو محاصرے میں لیا ہوا ہے جس کے بعد مسجد کے اسپیکر سے عوام اور مقاومت سے مدد طلب کی جا رہی ہے۔
جس کے بعد مسجد کے اطراف میں بھی فلسطینیوں کی آمد کے بعد حالات کشیدہ ہو گے اس سے پہلے بھی فلسطینی مقاومتی تنظیموں کی جانب صیہونیوں کو متنبہ کیا گیا کہ مسجد اقصی کی حرمت کو پامال کرنا اور اس کے اندر قربانی کی صورت میں جنگ سابقہ قدس کی تلوار نامی جنگ سے زیادہ شدید اور خوفناک ہوگی۔
صیہونیوں نے فلسطین میں مسجد ابراہیمی کو بند کردیا
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی حکومت نے مسجد ابراہیمی کو یہودیوں کی اعیاد کے سبب دو روز کے لئے بند کر دیا ہے۔ فارس نیوز کے انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق، صیہونی حکومت کے حکام نے آج (پیر) سے مسلمانوں کے لئے مسجد ابراہیمی کو دو دن کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ''روسیا الیوم'' ویب کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی حکام نے بدھ کے روز تک یہودیوں کی اعیاد کی تعطیلات کی مناسبت سے فلسطینی نمازیوں کو مسجد ابراہیمی میں داخلے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسجد ابراہیمی کے متولی ''غسان الرجبی'' نے اسلحے کے زور پر مسجد میں اسرائیلی حکام کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے ساتھ ساتھ صہیونی فوج کی طرف سے مسجد کے زیادہ تر حصے پر قبضے اور مسجد کا زیادہ تر حصہ یہودی آباد کاروں کی تحویل میں دینے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں رونما ہو رہے ہیں کہ جب ایک طرف یہودی مسجد اقصیٰ میں اپنی قربانی کی رسومات کو ادا کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں اور دوسری جانب بیت المقدس میں جھڑپوں کا گراف بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے، اسی حوالے سے فلسطینیوں اور حماس نے صیہونیوں کو خبردار بھی کیا ہوا ہے۔ یاد رہے کہ مسجد اقصیٰ میں گذشتہ جمعے اور اتوار کو فلسطینی نمازیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں دیکھنے کو آئیں۔ ادھر عرب ممالک اور سیاسی حلقوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی (خاص طور پر رمضان کے دوران) شدید مذمت کی ہے۔