موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی کے دفتر قم کی جانب سے امام خمینی کے اخلاقی مکتب کے تبیین کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے چوتھی نشست بروز ہیر بمطابق 18 اپریل 2022 کو ایران کے وقت دن کے 13:30 بجے اور ہندوستان کے وقت کے مطابق دن کے 14:30 آنلائن منعقد ہو گی کورونا کی وجہ سے اس نشست کو آنلائن منعقد کیا جارہا ہے انشاء اللہ امید ہے کہ آندہ منعقد ہونے والی نشستٰوں میں مومنین کرام کو بھی دعوت دی جائے گی۔
یا د رہے کہ امام خمینی ؒ کی نظر میں ’’ اسلام، مادی مکتب نہیں، بلکہ ایک مادی اور معنوی مکتب ہے… اسلام انسان کی تہذیب وتربیت کیلئے آیا ہے اور اسلام اور تمام انبیاء ؑ کا مقصد انسانوں کی تربیت کرنا ہے‘‘۔ پس اس بنا پر ہر سیاسی عمل کا سرچشمہ اخلاق ہونا چاہئے لہذا معنویت وروحانیت کی طرف توجہ ضروری ہے، چونکہ ’’ یہی معنویات ہر چیز کی بنیاد ہیں‘‘۔درحقیقت سیاست بغیر اخلاق کے لوگوں کی ہدایت وراہنمائی کرنے اور ان کی حقیقی ضروریات کو پورا کرنے سے عاجز ہے ’’ بالفرض ایک ایسا شخص پیدا ہو بھی جائے کہ جو صحیح سیاست کو اجرا کرے… (لیکن)وہ سیاست، سیاست انبیاء ؑ کا ایک پہلو ہے۔ اولیاء کی سیاست بھی تھی اور اب علمائے اسلام کی بھی سیاست ہے۔ انسان کا فقط ایک پہلو نہیں ہے اسی طرح معاشروں کے بھی فقط ایک پہلو نہیں ہیں۔ انسان فقط ایک حیوان نہیں ہے کہ کھانا پینا اور پہننا اس کا تمام ہم وغم ہو۔ شیطانی سیاست ہو یا صحیح سیاست، وہ امت کے فقط ایک پہلو کی ہدایت کرتی ہے اور وہ اس کا حیوانی اور مادی پہلوہے اور اس قسم کی سیاست، اسلام میں انبیاء واولیاء کیلئے ثابت ہونے والی سیاست کا ایک ناقص سا جز ہے۔ وہ اقوام وملل اور فرد ومعاشرے کی اصلاح کرنا چاہتے ہیں۔ معاشرے اور انسان کیلئے جتنی بھی مصلحتوں کا تصور کیا جاسکتا ہے وہ ان کی طرف راہنمائی کرنا چاہتے ہیں‘‘۔