امام خمینی (رح) کے افکار کو بغیر کسی تعصب کے نئی نسل تک پہنچانا ہوگا:ڈاکٹر کمساری
ہمیں ماننا ہو گا کہ آج ہم ایک ایسے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں ہمیں مختلف سیاق و سباقاور مختلف سامعین کا سامنا ہے اور لھذا اگر ہم نوجوان نسل کو امام کے افکار سے متعارف کرانا چاہتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ہم نوجوانوں سے ان کی ہی زبان میں بات کریں اور امام خمینی (رہ) کے افکار کو بغیر کسی تعصب کے اس نسل تک صحیح اور دیانتداری سےمنتقل کریں اگر دور حاضر کے وسائل ہمارے لئے اہم نہیں ہیں تو ہمیں اس بات کو ماننا چاہیے کہ ہم امام خمینی(رہ) کے افکار کو نوجوان نسل تک نہیں پہنچا پائیں گے آج جو بھی ان ذرائع کا استعمال کر رہا وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو رہا ہے یہ دور سوشل میڈیا کا دور ہے اس دور میں ہر کوئی اپنی بات کو آسانی سے منتقل کررہا ہے لذا ہمیں کو شش کرنی ہوگی کہ موجودہ ذرائع کے ذریعے امام خمینی کے افکار کو نوجوان نسل تک پہنچائیں۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹری کمساری نے تیسرے روح اللہ فیسٹیول کے اختتام پر تقریر کرتے ہوئے کہا ہمیں ماننا ہو گا کہ آج ہم ایک ایسے دور میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں ہمیں مختلف سیاق و سباقاور مختلف سامعین کا سامنا ہے اور لھذا اگر ہم نوجوان نسل کو امام کے افکار سے متعارف کرانا چاہتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ہم نوجوانوں سے ان کی ہی زبان میں بات کریں اور امام خمینی (رہ) کے افکار کو بغیر کسی تعصب کے اس نسل تک صحیح اور دیانتداری سےمنتقل کریں اگر دور حاضر کے وسائل ہمارے لئے اہم نہیں ہیں تو ہمیں اس بات کو ماننا چاہیے کہ ہم امام خمینی(رہ) کے افکار کو نوجوان نسل تک نہیں پہنچا پائیں گے آج جو بھی ان ذرائع کا استعمال کر رہا وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو رہا ہے یہ دور سوشل میڈیا کا دور ہے اس دور میں ہر کوئی اپنی بات کو آسانی سے منتقل کررہا ہے لذا ہمیں کو شش کرنی ہوگی کہ موجودہ ذرائع کے ذریعے امام خمینی کے افکار کو نوجوان نسل تک پہنچائیں۔
ہم سب جانتے ہیں کہ آج کی دنیا جسے مواصلات کا دور کہا جاتا ہے، ہم ہر سیکنڈ میں معلوماتی لہروں کا سامنا کرتے ہیں دور حاضر کی یہ وہ خصوصیت ہے جس کا ایک دہائی قبل تک تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ آج، ہم ایک ایسے دور کا سامنا کر رہے ہیں جس میں سوشل میڈیا نے تمام روایتی تقاضوں کو ختم کر دیا ہے اور نئے امکانات فراہم کیے ہیں جنہیں نئی نسل تک پیغام پہنچانے کے لیے بہتر اور زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے۔ اہم نکتہ یہ ہے کہ ہمیں اس دور میں اپنے مخاطبین کو انہی ذرائع کے ذریعے اپنے پیغامات کو پہچانا ہوگا۔