حوزہ نیوز ایجنسی نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے ایران کے شہر اہواز میں "فقه نظام ساز و جایگاه مسجد جامعه پرداز" (اسلامی نظام کی تشکیل کرنے والی فقہ اور معاشرہ سنوارنے والی مسجد کا مقام) کے موضوع پر منعقدہ ایک خصوصی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے معاشرے میں مسجد کے کردار اور مقام کے بارے میں کہا: مسجد، اسلامی معاشرہ میں ایک مرکزی مقام و حیثیت رکھتی ہے۔ ہدایت، تعلیم و تربیت، رہنمائی، ہم آہنگی اور معاشرہ کا اتحاد مسجد سے ہی جنم لیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو مسجد فعال ہو وہ ایک فعال معاشرہ تشکیل دے سکتی ہے۔ اس طرح ایک مسجد کا فعال پیش امام اسلامی معاشرے کو اسلامی طرز پر بہتر انداز میں تربیت دے سکتا ہے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: اگر مسجد اسلامی مسجد کی شرائط پر پورا اترتی ہو تو مسجد میں آنے والے اور مسجد سے تعلق رکھنے والے افراد بھی پرہیزگار تربیت ہوں گے نیز ان کی گفتگو، طرز عمل اور تعلقات انصاف پر مبنی ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا: جس محلے میں مسجد فعال ہو وہاں کوئی بھی فرد بے تقوا، غریب، محتاج اور بے روزگار نہیں ہونا چاہئے اور مسجد کے مکینوں کو چاہیے کہ وہ امام جماعت کے ساتھ مل کر اپنے محلے کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔
آیت اللہ اراکی نے کہا: جس معاشرے میں مساجد فعال ہوں گی وہ دشمن کے خلاف مقاوم، متحد اور باہم مربوط ہوگا۔ اس کے علاوہ اس معاشرے میں علم پھیلے گا اور اس کی انسانی صلاحیتیں پروان چڑھیں گی اور وہ ایک اعلیٰ اور ترقی یافتہ معاشرہ بن جائے گا۔