امام خمینی(رح)

غلط راستے پر چلنے والے دوسروں کی راہنمائی نہیں کر سکتے

یہ وہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے انبیاء علیھم السلام کو قتل کیا گیا انبیاء علیھم السلام اسلام کی خاطر قتل کئے گئے امام حسین علیہ السلام نے اپنا سب کچھ اسلام کی خاطر قربان کر دیا لھذا اسلام کو نقصان پہنچانا انبیاء علیھم السلام کے قتل سے بد تر ہے۔

غلط راستے پر چلنے والے دوسروں کی راہنمائی نہیں کر سکتے

مجھے اس بات کا ڈر ہے کہ کچھ نا دان دوست غفلت کی وجہ سے دین کو غلط طریقے سے بیان نہ کر دیں ہمارے پاس اس وقت اسلامی حکومت ہے اس وقت ہمارا ہر طبقہ یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ ہم اسلامی حکومت میں زندگی بسر کر رہے ہیں ہماری عدالتیں اسلامی ہیں ہماری فوج اسلامی ہے ہمارے ادارے اسلامی ہیں ہمارا ہدف معاشرے اور سماج کی اصلاح کرنا ہے لیکن جب تک ہم اپنی اصلاح نہ کر لیں تب تک معاشرے اور سماج کی اصلاح نہیں کر سکتے جب تک انسان خود صالح نہیں ہو گادوسروں کو نیکی کی طرف دعوت نہیں دے سکتا جب انسان خود غلط راستے پر گامزن ہوگا تو وہ دوسروں کی رہنمائی کیسے کر سکتا ہے ایسے رہنما کا لوگ مزاق اُڑاتے ہیں لہذا سماج اور معاشرے کی اصلاح سے پہلے اپنی اصلاح کرنا ضروری ہے ہمارا ہر عمل دوسروں کے لئے نمونہ عمل ہونا چاہیے۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اپنے ایک بیان میں معاشرے اور سماج کی اصلاح کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ مجھے اس بات کا ڈر ہے کہ کچھ نا دان دوست غفلت کی وجہ سے دین کو غلط طریقے سے بیان نہ کر دیں ہمارے پاس اس وقت اسلامی حکومت ہے اس وقت ہمارا ہر طبقہ یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ ہم اسلامی حکومت میں زندگی بسر کر رہے ہیں ہماری عدالتیں اسلامی ہیں ہماری فوج اسلامی ہے ہمارے ادارے اسلامی ہیں ہمارا ہدف معاشرے اور سماج کی اصلاح کرنا ہے لیکن جب تک ہم اپنی اصلاح نہ کر لیں تب تک معاشرے اور سماج کی اصلاح نہیں کر سکتے جب تک انسان خود صالح نہیں ہو گادوسروں کو نیکی کی طرف دعوت نہیں دے سکتا جب انسان خود غلط راستے پر گامزن ہوگا تو وہ دوسروں کی رہنمائی کیسے کر سکتا ہے ایسے رہنما کا لوگ مزاق اُڑاتے ہیں لہذا سماج اور معاشرے کی اصلاح سے پہلے اپنی اصلاح کرنا ضروری ہے ہمارا ہر عمل دوسروں کے لئے نمونہ عمل ہونا چاہیے۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے انسانوں کی ذمہ داری کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اس وقت ہر انسان مکلف ہے اس وقت ہر انسان ذمہ دار ہے نہ کہ اپنے کام کا ذمہ دار ہے بلکہ دوسروں کے کام کے بھی ذمہ دار ہیں سب کو ایک دوسرے کی رعایت کرنی چاہیے اگر ہم میں سے کوئی ایک غلط قدم اُٹھاتا ہے تو دوسرے کا فرض ہے کہ اس کی راہنمائی اور اس کی اصلاح کرے امر بالمعروف کرنا سب کی شرعی اور دینی ذمہ داری ہے امر بالمعروف اور نہی از منکر صرف علماء کا کام نہیں بلکہ ہر انسان کی ذمہ داری ہے۔

اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا اگر ہم اسلام کا بر عکس لوگوں کو بتائیں گے تو اس طرح اسلام کی شکست ہوگی اسلام کی شکست کا مسئلہ کوئی گناہ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ وہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے انبیاء علیھم السلام کو قتل کیا گیا انبیاء علیھم السلام اسلام کی خاطر قتل کئے گئے امام حسین علیہ السلام نے اپنا سب کچھ اسلام کی خاطر قربان کر دیا لھذا اسلام کو نقصان پہنچانا انبیاء علیھم السلام کے قتل سے بد تر ہے۔

 

ای میل کریں