انقلاب اسلامی آزادی پسند اقوام کی زندگی میں تبدیلی کا نقطۂ آغاز تھا
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انقلابِ اسلامی ایران کی فتح کی 43ویں سالگرہ کے موقع پر لبنانی علماء نے تحریک اتحاد اسلامی، اسلامی کونسل فلسطین، قومی یکجہتی سربراہی اجلاس، جمعیت نور الیقین، اسلامی تحریک لبنان کے اراکین، سنی ھیئت برائے تعاون مقاومت، جمعیت الفت، انجمنِ علمائے عکار، جمعیت بدر الکبریٰ، انجمن وحدت اسلامی اور تحریک امت لبنان کے اراکین کے ساتھ ایک اجلاس بلایا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علمائے لبنان نے اس بات پر تاکید کی کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت میں انقلابِ اسلامی کی فتح، ان قوموں کی زندگیوں میں تبدیلی کا ایک نقطۂ آغاز تھا، جو سیاسی، اقتصادی اور سماجی آزادی اور صہیونیوں کو خطے میں داخلے سے روکنا چاہتی تھیں۔
اجلاس کے شرکاء نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ انقلابِ اسلامی کی بدولت دنیا بھر میں تضادات کی نوعیت واضح ہوگئی، یا تو اسے امریکی سامراج، صہیونی اتحادیوں، رجعت پسندوں اور قوموں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے ساتھ ہونا چاہئے یا پھر اسے قوم کی آزادی اور خودمختاری کے حصول کے لئے مزاحمتی محوروں کے ساتھ ہونا چاہئے۔
امام خمینیؒ کے پاکیزہ کردار نے علماء کی عزت میں اضافہ کیا ہے، علامہ افضل حیدری
جامعۃ المنتظر لاہور کے مہتمم اعلیٰ علامہ محمد افضل حیدری نے انقلابِ اسلامی کی 43 ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغام میں کہاکہ کسی بھی انقلاب کے باقی رہنے کا انحصارتین عناصر قیادت کا کردار، پروگرام اور نظام پر ہوتا ہے۔ امام خمینی میں یہ تینوں اوصاف بدرجہ اتم موجود تھے کہ آج 44 سال بعد ،عالمی استکبار اور عالم کفر کی مخالفت اور سازشوں کے باوجود، انقلاب اسلامی نہ صرف موجود ہے بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امام خمینی تقوی و پرہیز گاری کی اس منزل پر تھے کہ بانی انقلاب کی تعریف کے لئے مولوی یا شیعہ ہونا ضروری نہیں بلکہ صرف منصف مزاج انسان ہونا چاہیے۔ پوری دنیا میں امام خمینی کا کردار، نظام حکومت اسلامی اور ولایت فقیہہ کو تسلیم کیا جاتا ہے، دشمن بھی بانی انقلاب کے کردار پر انگلی نہیں اٹھا سکتا ۔جب کہ اسلام کو تلوار کے زور پر پھیلانے کا الزام لگانے کی طرح انقلاب کو طاقت کے ذریعے پھیلانے کا بھی الزام عائد کیا گیا ۔ امام خمینی کے پاکیزہ کردار نے عمامے، عبا قبا اور علماءکی عزت میں اضافہ کیا ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جب امام خمینی شاہ ایران کے خلاف انقلاب لانے کی بات کرتے تھے تو لوگ مذاق اڑاتے تھے کہ مولوی کیسے انقلاب لا سکتے ہیں اور وہ ملک کیسے چلائیں گے مگر رہبر انقلاب نے اتحاد عالم اسلامی کا درس دیا۔ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ کو حل کرنے پر زور دیا۔