جمہوری ایران کا اسلامی نظام حضرت آیت اللہ خمینی کی دینی اور سیاسی بصیرت کا نتیجہ

جمہوری ایران کا اسلامی نظام حضرت آیت اللہ خمینی کی دینی اور سیاسی بصیرت کا نتیجہ

یہ جشنِ انقلاب درحقیقت اسلام دشمن عناصرکی سازشوں کی ناکامی اوراسلام ومسلمانوں کےوقار وسربلندی کاجشن ہے،یہ جشن ظلم کےخلاف مزاحمت کاجشن ہے، یہ جشن صالح قیادت کاجشن ہے،یہ جشن شاہی جبروتشدداورنا انصافی کے مقابلے عدل وانصاف کی حکمرانی کاجشن ہے،یہ جشن ایرانی عوام کا فخروغرور ہے،یہ جشن شریعت کےنفاذ کی عملی کوشش کاجشن ہےیہ جشن قرآن وسنت کےعملی اتباع کاجشن ہے،یہ جشن نظام ولایت وامامت سےمتمسک ہونےکےاظہارکاجشن ہے،یہ جشن جاہلیت کی بلندوبالا کئی سوسالہ عمارت کےزمیں بوس ہونےکاجشن ہے۔

 جمہوری ایران کا اسلامی نظام حضرت آیت اللہ خمینی کی دینی اور سیاسی بصیرت کا نتیجہ

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید تقی عباس رضوی صاحب کا تعلق ہندوستان کی ریاست بنگال  کے شہر، کلکتہ  سے ہے آپ نے ابتدائی دینی تعلیم ھندوستان کے شہر کلکتہ میں حاصل کی اور اس کے بعد حوزہ علمیہ قم میں اعلی تعلیم حاصل کی اس دوران آپ نے ہندوستان کے مختلف علاقے مین تبلیغ کے فرائض انجام دئے اور فی الحال نمایندگی جامعۃ المصطفی العالمیہ میں مصروف کار ہیں سے خدمت کر رہے ہیں

اپنے ایک انٹرویو میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید تقی عباس رضوی نے کہا کہ  یہ جشنِ انقلاب درحقیقت اسلام دشمن عناصرکی سازشوں کی ناکامی اوراسلام ومسلمانوں کےوقار وسربلندی کاجشن ہے،یہ  جشن ظلم کےخلاف مزاحمت کاجشن ہے، یہ جشن صالح قیادت کاجشن ہے،یہ جشن  شاہی جبروتشدداورنا انصافی کے مقابلے عدل وانصاف کی حکمرانی کاجشن ہے،یہ جشن ایرانی عوام کا فخروغرور ہے،یہ جشن شریعت کےنفاذ کی عملی کوشش کاجشن ہےیہ جشن قرآن وسنت کےعملی اتباع کاجشن ہے،یہ جشن نظام ولایت وامامت سےمتمسک  ہونےکےاظہارکاجشن ہے،یہ جشن جاہلیت کی بلندوبالا کئی سوسالہ عمارت کےزمیں بوس ہونےکاجشن ہے۔اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ جشن دراصل معرکۂ بدرکا جشن نور ہےجس کی روشنی دنیا والوں کی آنکھوں کوخیرہ کیئےدےرہی ہے

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا حق بجانب ہے کہ امام خمینی اور ان کے رفقا کی پہلوی نظام کے خلاف پاکیزہ کاوشوں نے نہایت فقط اسلامی دنیا کے معاشرتی اور سیاسی زندگی پر اپنے نشان چھوڑے بلکہ دنیا کے ہر خطے میں بھی بہت دوررس اور نتیجہ خیز اثرات ڈالے ہیں ۔لہذا ایرانی عوام اور اس ملک سے وابستہ ہر مکتبہ فکر کو اس نظام کی نیک دلی سے قدر دانی کرنی چاہئے اور

ایران کااسلامی انقلاب امام خمینی کی قیادت میں شروع ہونے والی سب سے بڑی عوامی تحریک کاآغازسنہ 1963ء میں بادشاہی حکومت کے اسلام مخالف اقدامات پرامام راحلؒ اوردوسرےعلماءکی مخالفت سےہواجسکےنتیجےمیں یہ انقلاب سنہ 1979ء میں کامیاب ہوا جس سےایران میں بادشاہی حکومت کاخاتمہ اوراسلامی جمہوریہ قائم ہوئی۔

مولانا تقی نے کہا کہ امام خمینی(رہ)اوران کےجانباز علمائےکرام اور دیندارپیرو جوان،مردوزن نےنہ صرف سرزمین ایران بلکہ پوری دنیامیں اپنی تحریک سےاسلامی واخلاقی اقداروثقافت کی قدروقیمت اوراس کی منزلت ومقام کوواضح کیاہےجس کی ہر بیدارمغز انسان کوقدر کرنی چاہئیے۔انقلاب ایران نےاپنےابتدائی دورسے اب تک ہرظالم سےبغاوت ہرمظلوم ومستضف کی حمایت کرتا آیاہے اورآئندہ بھی کرتارہے گا۔

دنیاکاپہلایہ انقلاب ہےجس نےمسجداقصٰی کی آزادی اورفلسطین کی کرکھل کر حمایت کواپناالہی،دینی اوراخلاقی فریضہ سمجھااوردامے،درمے،سخنےمددکی ہے اور کرتارہےگا۔اس کےمقابلےمیں دیگرمملکت اسلامیہ کےمنافقانہ روئیے قابل غور ہیں کیا غضب ہے عجب منافق ہیں اور کہتے ہیں کب منافق ہیں؟

جمہوری اسلامی ایران اپنےانقلاب کےبعدعالم اسلام کاپہلا اسلامی وہ ملک ہےجس نےاتحادبین المسلمین اوراتحادبین المذاہب کواپنےداخلی اور خارجی پالیسیوں کاحصہ بنا کرخطہ میں اس کی عمدہ مثال پیش کی اورآج بھی دنیا کےتمام مسلمانوں کی طرف دوستی کاہاتھ بڑھاتا ہے۔اس ملک کی حکمت عملی،انسان دوستی اوراس کی روز افزون ترقی سےجلنے والی اسلام دشمن عالمی طاقتوں  نے اسکے خلاف ہرطرف نفرت کےخیمےاورتعصب کی آندھیوں کا تانابانا بُن کراسے دنیا سے الگ تھلگ رکھنے کی جو سازشیں رچی ہیں وہ ایک مسخرہ کےسوا کچھ بھی نہیں ہے یہ کل بھی آزاد تھا آج بھی ہےاور کل بھی رہے گا۔

جس طرح ہرملک وملت اورہرشخص کوہرلحاظ سے جینے اورآزاد رہنے کاحق حاصل ہے۔اسی طرح اس ملک وملت کابھی  فکری ،سیاسی ،سماجی،اور معاشی  جدوجہد کی آزادی اس کابنیادی حق ہے۔ امریکہ و اسرائیل  تو کیا ساری دنیا ملکر بھی اس کےبنیادی حقوق  نہ چھین پائے ہیں اور نہ ہی کبھی چھین سکتے ہیں ۔

نہ چھین پائے گا اس سے کوئی نقوشِ خیال

یہ پھول اس کے ہیں یہ شاخسار اس کا ہے

چلے تو دھوپ کا بادل ہے خود اپنی جگہ

رکے تو ہر شجرِ سایہ دار اس کا ہے

ان کا کہنا تھا کہ ایران کےسرفرشوں نےاس انقلاب وآزادی کواپنےلہوسےسینچا ہے۔اس ملک کی تحفظ کےلئے۶۰۰۰شہیدوں کہ جن میں مردوزن بوڑھے، جوان، بچے، ماؤں اور نیک وصالح علما ومفکرین کے پاکیزہ خون شامل ہیں جنہیں قیامت تک کسی بھی استکباری اوراستعماری مطلق العنان حکومت کی منہ زورآندھیاں نہ ہلاسکتی ہیں اورنہ مٹاسکتی ہیں اور نہ ہی کوئی اس کی دن دوگنی رات چوگنی ترقی میں حائل ہی ہوسکتاہے ...

انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم نے امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کی ظالمانہ اقتصادی اورتجارتی پابندیوں اورمسائل ومشکلات کےباوجودبڑے بڑےاقدامات کےذریعےاس قسم کےاپنےداخلی اور خارجی مسائل و مشکلات پرآسانی کےساتھ قابوپایااوربڑی کامیابیاں حاصل کیں ہیں یہ مشرق وسطی کاواحد ملک ہےجو جوہری ٹیکنالوجی کےشعبے میں اس وقت اس منزل پرپہنچ گیاہےکہ دنیا کےدیگربڑےملکوں کےساتھ مشترکہ جوہری منصوبوں منجملہ یورینیم کی افزودگی اورایٹمی فیوزکےمنصوبوں پرعملدرآمد کرنے کی توانائی رکھتاہے.۔۔۔آج بھی اس ارض پاک کےلاکھوں دیندارجوان

ای میل کریں