ہمارے شہداء ہماری کامیابی کی نشانی ہیں
کبھی کبھی انسان ایسے دلکش مناظر کو دیکھتا ہے کہ ان خوبصورت مناظر کو کیا کہا جائے اس وقت میں اپنے سامنے شہداء کی تصویریں دیکھ رہا ہوں اور اس طرف خوبصورت الفاظ میں لکھا ہوا ہے کہ شہداء دیزفل کے اہل خانہ تشریف فرما ہیں جب کہ ہماری اس مجلس میں کچھ خرم آباد کے معزز قبائل اور خرم آباد کے لوگوں سے آئے ہوئے مہمان بھی موجود ہیں میں دیکھ رہا ہوں کے تہران کے ننھے منوں نے بھی اپنے وجود سے ہماری اس مجلس مزین کیا ہوا ہے اب میں ان حسین مناظر کو دیکھ کر کیا کہوں اس دنیا میں انسان جس مقام پر بھی پہنچ جائے چاہیے وہ انبیاء اور اولیا کا مقام ہو ہر وقت آزمائش میں ہے ازمایش انسان کے وجود کا لازمہ ہے کوئی بھی انسان آزمائش کے بغیر نہیں ہے ہر کسی کا کسی نہ کسی طرح سے آزمایش لی جاتی ہے کبھی کبھی انسان کا امتحان اور اس کی آزمائش اس کے مال،جان اور اولاد کے ذریعے لی جاتی ہے جو کہ اس وقت جنگی علاقوں میں مومنین یہ آزمائش دے رہے ہیں اور یہ امتحان الہی ہے جو دزفل،اہواز اور دوسرے علاقوں کے لوگوں سے لیا جا رہا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 7 دی 1359 ہجری شمسی کو تہران کے جماران امام بارگاہ میں شہداء کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ کبھی کبھی انسان ایسے دلکش مناظر کو دیکھتا ہے کہ ان خوبصورت مناظر کو کیا کہا جائے اس وقت میں اپنے سامنے شہداء کی تصویریں دیکھ رہا ہوں اور اس طرف خوبصور الفاظ میں لکھا ہوا ہے کہ شہداء دیزفل کے اہل خانہ تشریف فرما ہیں جب کہ ہماری اس مجلس میں کچھ خرم آباد کے معزز قبائل اور خرم آباد کے لوگوں سے آئے ہوئے مہمان بھی موجود ہیں میں دیکھ رہا ہوں کے تہران کے ننھے منوں نے بھی اپنے وجود سے ہماری اس مجلس مزین کیا ہوا ہے اب میں ان حسین مناظر کو دیکھ کر کیا کہوں اس دنیا میں انسان جس مقام پر بھی پہنچ جائے چاہیے وہ انبیاء اور اولیا کا مقام ہو ہر وقت آزمائش میں ہے ازمایش انسان کے وجود کا لازمہ ہے کوئی بھی انسان آزمائش کے بغیر نہیں ہے ہر کسی کا کسی نہ کسی طرح سے آزمایش لی جاتی ہے کبھی کبھی انسان کا امتحان اور اس کی آزمائش اس کے مال،جان اور اولاد کے ذریعے لی جاتی ہے جو کہ اس وقت جنگی علاقوں میں مومنین یہ آزمائش دے رہے ہیں اور یہ امتحان الہی ہے جو دزفل،اہواز اور دوسرے علاقوں کے لوگوں سے لیا جا رہا ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اللہ اپنے پسندیدہ افراد سے امتحان لیتا ہے اور اللہ نے اپنے انبیاء سے بھی امتحان بھی لیا ہے انہوں نے فرمایا کہ پروردگار نے میدان کربلا میں امام حسین علیہ السلام سے امتحان لیا اور ہم سب کا بھی امتحان لے گا لیکن آپ لوگوں نے امتحان دے کر سربلندی حاصل کی ہے یہ شہداء کی تصاویر جو میرے سامنے ہیں یہ آپ کے امتحان میں کامیابی کی نشانی ہے ہمارے جوان خدا سے ہیں ان کا اور ان کے خدا کے درمیان ایک گہرا رشتہ تھا انہوں نے اللہ کی راہ میں فدا کاری کی اوراس کی بارگاہ میں واپس چلے گئے۔
کہ میں خداوند متعال سے ایران کے معزز عوام اور قانون نافذ کرنے والی افواج، اسلام کی خدمت کے لیے تیار رہنے والی قوتوں کی صحت و تندرستی کے لیے دعا گو ہوں اور مجھے امید ہے کہ ہم سب اسلام کے محافظ ہوں گے آپ جان لیں کہ اگر ہم تم بھائیو جان لو کہ اگر ہم اسلام کی پناہ میں، قرآن پاک کی پناہ اور توحید کے جھنڈے تلے ہیں تو ہم تمام شیطانی قوتوں کو شکست دیں گے لیکن یہ بات اہم ہے کہ ہم کس طرح اسلام اور توحید کے پرچم تلے ایک جگہ جمع ہوں ہمیں اسلام کے پرچم تلے جمع ہونے کے لئے کیا کرنا ہوگا یعنی ہم ایسا کیا کریں کہ اسلام ہمیں قبول کر لے اور ایک ایسے وقت میں جب کہ اسلام مشکلات میں گرفتار ہے تو ہمیں اسلام کا خادم ہونا چاہیے آج دمن ایران قومی کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور اس قوم کے سرمایے کو ملک سے نکال کر اپنے لئے جمع کر رہے ہیں لہذا ہمیں ان شیطانی طاقتوں سے مقابلے کرنے کے ایک حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔
امام خمینی(رح) نے فرمایا کہ ہم سب کا مقصد ایک ہے اگر کسی معاشرے کی بنیاد اس طرح رکھی جائے تو یہ معاشرہ توحیدی ہے اگر ہم ایک توحیدی معاشرہ بنانا چاہتے ہیں تو ہر کسی ایک مقصد کے لئے کام کرنا ہوگا جس کے پاس جو وسائل ہوں وہ انھی وسائل کے ذریعے اپننے اپنے گھروں سے بیٹھ کر بھی اس واحد مقصد کے لئے کام کر سکتے ہیں جو لوگ فوج میں ہیں وہ بھی اپنی نظم کو حفظ کریں حوزہ علیمہ موجودہ ہمارے ساتھیوں کو بھی چاہیے کہ منظم ہو کر ایک مقصد تک جانے کے لئے جدو جہد کریں۔