سوشل میڈیا پر ثقافتی اداروں کو نشانہ بنانا صحیح نہیں ہے
حسینیہ جماران میں دستاویزی فیلم ایران کی مقدس خاتون کے اعزاز میں ایک تقریب رکھی گئی اطلاعات کے مطابق تقریب کے آغاز میں موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر کمساری نے مختصر تقریر کرتے ہوئے کہا آج ہم ایک ایسی دنیا میں ہیں جہاں ہمارے مخاطبین کو ہر سیکنڈ اور ہر لمحہ مختلف قسم کے پیغامات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سنہرا دور ہے جس میں اتنی تیزی سے معلومات منتقل ہورہی ہیں اس دور کا کسی دوسرے دور کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ میری مراد یہاں مطالب نہیں بلکہ معلومات کے انتقال میں تیزی ہے اب ہر لمحے میں معلومات منتقل ہو رہی ہیں یعنی ہر لمحے آپ کو نئی نئی معلومات مل رہی ہیں اوریہ عجیب کام جس کی مثال اس سے پہلے کسی دور میں نہیں ملتی ان شرائط میں ایسا لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پر کوئی معجزہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اتنی تیزی سے سوشل میڈیا معلومات منتقل ہو رہی ہیں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق حسینیہ جماران میں دستاویزی فیلم ایران کی مقدس خاتون کے اعزاز میں ایک تقریب رکھی گئی اطلاعات کے مطابق تقریب کے آغاز میں موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی(رح) کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر کمساری نے مختصر تقریر کرتے ہوئے کہا آج ہم ایک ایسی دنیا میں ہیں جہاں ہمارے مخاطبین کو ہر سیکنڈ اور ہر لمحہ مختلف قسم کے پیغامات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ یہ سنہرا دور ہے جس میں اتنی تیزی سے معلومات منتقل ہورہی ہیں اس دور کا کسی دوسرے دور کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ میری مراد یہاں مطالب نہیں بلکہ معلومات کے انتقال میں تیزی ہے اب ہر لمحے میں معلومات منتقل ہو رہی ہیں یعنی ہر لمحے آپ کو نئی نئی معلومات مل رہی ہیں اوریہ عجیب کام جس کی مثال اس سے پہلے کسی دور میں نہیں ملتی ان شرائط میں ایسا لگتا ہے کہ سوشل میڈیا پر کوئی معجزہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے اتنی تیزی سے سوشل میڈیا معلومات منتقل ہو رہی ہیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر کمساری نے سوشل میڈیا پر منتقل ہونے والی معلومات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے مطالب کو جانچ پڑتال کی جاتی تھی لیکن چاہیے مطالب صحیح ہوں یا غلط لیکن سوشل میڈیا پر منتقل ہو رہے ہیں اور اب کوئی ایسا ذریعہ نہیں جس کے ذریعے ان مطالب کو منتخب کر کے شیئر کیا جائے انہوں نے کہا کہ اسلامی ثقافتی کے مراکز کو بھی سوشل میڈیا کا صحیح استعمال کر کے لوگوں کے پاس اچھے مطالب کو پہنچانا چاہیے لیکن مجھے تعجب کہ کس ملکی حکام ثافتی اداروں کو اپنی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں حالانکہ ان اداروں سے بہترین کام لیا جا سکتا ہے جب کہ مقام معظم رہبر ثقافتی اداروں پر کافی زور دے رہے ہیں۔