ہمارا مقصد دنیا کے ساتھ علی تعلق بر قرار کرنا ہے
آیت اللہ جوادی آملی نے حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی کےساتھ ملاقات میں مغربی مفکرین اور فلسفیوں کے شکوک و شبہات کا جواب دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اب دنیا کی سائنسی برادریوں کے ساتھ کوئی تعلق نہ ہو تو یہ درست نہیں ہے۔ اب مغرب کے ان فلسفوں کا مطالعہ کر کے جواب دینا چاہیے، کیونکہ انہوں نے اسلام کو بے رحمی سے رد کر کے مادیت پسند فلسفوں کی جگہ لے لی، اب ہمارا مقصد دنیا کے ساتھ علی تعلق بر قرار کرنا ہے آیت اللہ جوادی آملی نے اس اجلاس میں جو سائنسی سوالات وجوابات کے لیے مختص تھی امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے میں کہا: امام صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ یہ قرآن کیسا ہے کہ ہم جب بھی اس کو پڑھتے ایک ہماری روح تازہ ہو جاتی ہے اور ہم اس سے تھکتے بھی نہیں حضرت نے فرمایا کہ اب جبکہ تم مثال کے طور پر پچاس سال کے ہو گئے ہو تو تم نے سورج کو پچاس بار دیکھا۔ تم کبھی یہ نہیں کہتے کہ ہم سورج یا ہوا سے تھک گئے ہیں کیوں کہ اس سے ہر روز ایک نیا نور ملتا ہے۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) کے پوتے حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی نے جمعرات کو قم مرجع تقلید ایت اللہ العظمی جواد آملی سے ان کے گھر پر ملاقات کی آیت اللہ جوادی آملی نے حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی کےساتھ ملاقات میں مغربی مفکرین اور فلسفیوں کے شکوک و شبہات کا جواب دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا: اب دنیا کی سائنسی برادریوں کے ساتھ کوئی تعلق نہ ہو تو یہ درست نہیں ہے۔
اب مغرب کے ان فلسفوں کا مطالعہ کر کے جواب دینا چاہیے، کیونکہ انہوں نے اسلام کو بے رحمی سے رد کر کے مادیت پسند فلسفوں کی جگہ لے لی، اب ہمارا مقصد دنیا کے ساتھ علی تعلق بر قرار کرنا ہے آیت اللہ جوادی آملی نے اس اجلاس میں جو سائنسی سوالات وجوابات کے لیے مختص تھی امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت کا حوالہ دیتے ہوئے میں کہا: امام صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ یہ قرآن کیسا ہے کہ ہم جب بھی اس کو پڑھتے ایک ہماری روح تازہ ہو جاتی ہے اور ہم اس سے تھکتے بھی نہیں حضرت نے فرمایا کہ اب جبکہ تم مثال کے طور پر پچاس سال کے ہو گئے ہو تو تم نے سورج کو پچاس بار دیکھا۔ تم کبھی یہ نہیں کہتے کہ ہم سورج یا ہوا سے تھک گئے ہیں کیوں کہ اس سے ہر روز ایک نیا نور ملتا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہو فرمایا کہ کچھ سالوں بعد لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال نہ رہیں اور کچھ عرصے بعد آنے والی نسل نئے نئے سوال کرے گا جن کا جواب بھی قرآن کے پاس ہے اور قرآن ان سوالوں کا جواب بھی دے گا۔