امام خمینی(رح)

نفرتوں کی شکار ہے وحدت ہاں بہت بے قرار ہے وحدت


نفرتوں کی شکار ہے وحدت
ہاں بہت بے قرار ہے وحدت

تھامے رہئے گا ایک حبل متین
سازشوں سے دچار ہے وحدت

ہم ہوئے ہیں جدا جدا جب سے
چادر تار تار ہے وحدت

تفرقے کی خزاں ہے باعث مرگ
زندگی کی بہار ہے وحدت

اب نہ بکھرے گا دیں کا شیرازہ
ذھن و دل پر سوار ہے وحدت

ای میل کریں