تھامے رہئے گا ایک حبل متینسازشوں سے دچار ہے وحدت
ہم ہوئے ہیں جدا جدا جب سےچادر تار تار ہے وحدت
تفرقے کی خزاں ہے باعث مرگ زندگی کی بہار ہے وحدت
اب نہ بکھرے گا دیں کا شیرازہذھن و دل پر سوار ہے وحدت