علماء کے خلاف بولنے والے اسلام کو کمزور بنا رہے ہیں
مجھے ان تمام دھڑوں سے جو اسلام کی خدمت کر رہے ہیں چاہیے وہ علماء کو گروپ ہو یا مومنین کا گروہ ہو جوشروع سے اسلام کی خدمت کر رہے ہیں میں ان کے ساتھ ہوں اور ان سب سے مجھے بہت محبت ہے ہر مسلمان کو اسلام کی خدمت کرنے والوں سے محبت کرنی چاہیے کیوں کہ اسلام کی خدمت کرنا یعنی انسانیت کی خدمت کرنا ہے اسلام مکتب انسان سازی ہے جب انسان دیکھتا ہے کہ کچھ گروہ اسلام اور انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں تو وہ ان سے محبت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں لیکن ایسے حالات میں جو لوگ مراجع کرام،علمائے اسلام اور اسلام کی خدمت کرنے والوں کے خلاف لکھتے ان سے مجھے گلہ ہے کہ وہ اس طرح کے کام سے مکتب اسلام کو کمزور بنا رہے ہیں مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ ان افراد کے پاس اسلام اور انسانیت کی خدمت کرنے والوں کے بارے میں مکمل جانکاری نہیں ہے لہذا جو کچھ انہیں بتایا گیا ہے وہ اسے سچ مان کر ان افراد کے اخلاص اور ان کی خدمت پر شک کر رہے ہیں
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے نجف اشرف میں 10 آبان 1356 ہجری شمسی کو عراق میں مقیم ایرانی طلاب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے ان تمام دھڑوں سے جو اسلام کی خدمت کر رہے ہیں چاہیے وہ علماء کو گروپ ہو یا مومنین کا گروہ ہو جوشروع سے اسلام کی خدمت کر رہے ہیں میں ان کے ساتھ ہوں اور ان سب سے مجھے بہت محبت ہے ہر مسلمان کو اسلام کی خدمت کرنے والوں سے محبت کرنی چاہیے کیوں کہ اسلام کی خدمت کرنا یعنی انسانیت کی خدمت کرنا ہے اسلام مکتب انسان سازی ہے جب انسان دیکھتا ہے کہ کچھ گروہ اسلام اور انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں تو وہ ان سے محبت کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں لیکن مجھے ایسے حالات میں جو لوگ مراجع کرام،علمائے اسلام اور اسلام کی خدمت کرنے والوں کے خلاف لکھتے ان سے مجھے گلہ ہے کہ وہ اس طرح کے کام سے مکتب اسلام کو کمزور بنا رہے ہیں مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ ان افراد کے پاس اسلام اور انسانیت کی خدمت کرنے والوں کے بارے میں مکمل جانکاری نہیں ہے لہذا جو کچھ انہیں بتایا گیا ہے وہ اسے سچ مان کر ان افراد کے اخلاص اور ان کی خدمت پر شک کر رہے ہیں۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ علماء کرام نے ہمیشہ ظلم کا مقابلہ کیا ہے علماء نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور ہمیشہ ظالموں کو سرنگوں کیا ہے جیسا کہ ایران میں شروع سے ہی علماء نے شاہ کے خلاف قیام کیا تھا اور اس کے خلاف ایک محکم اور مستحکم آواز اٹھائی تھی جب کہ شاہ نے علماء کو بغیر کسی وجہ کے جیلوں میں بند کر دیا تھا اور مساجد میں تالا لگوایا تھا۔