امام خمینی

بعض علاقائی ممالک کی طرف سے اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات گناہ کبیرہ اور عظیم غلطی ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تہران میں عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کے مہمانوں سے خطاب میں بعض علاقائی ممالک کی طرف سے اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو گناہ کبیرہ اور عظیم غلطی قراردیتے ہوئے فرمایا:

بعض علاقائی ممالک کی طرف سے اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات گناہ کبیرہ اور عظیم غلطی ہے

 رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تہران میں عالمی اسلامی وحدت کانفرنس کے مہمانوں سے خطاب میں بعض علاقائی ممالک کی طرف سے اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو گناہ کبیرہ اور عظیم غلطی قراردیتے ہوئے فرمایا: علاقائي حکومتوں کو اسلامی اتحاد اور یکجہتی کے دائرے میں واپس آجانا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کے درمیان اسلامی اصولوں کی تشریح و ترویج اور اتحاد و یکجہتی کو مضبوط و مستحکم بنانے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: وحدت اسلامی ایک اصولی مسئلہ اور قرآنی فریضہ ہے اور شیعہ و سنی اتحاد کے بغیر نئے اسلامی تمدن کے اعلی اہداف تک پہنچنا ممکن نہیں ہوگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت ک مناسبت سے تمام مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالی نے پیغمبر اسلام (ص) کو ایک جامع پروگرام دیکر بھیجا اور اس کو عملی جامہ پہنانے پر مامور کیا اور پیغمبر اسلام کے ماننے والوں کو اپنے وظائف اور ذمہ داریوں کو پہچان کو اس الہی منصوبے پرعمل کرنا چاہیے

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام کے جامع حق کی ادائیگی اور اتحاد بین المسلمین کو مسلمانوں کی دو اہم ذمہ داریاں قراردیتے ہوئے فرمایا: عالمی سیاسی اور مادی طاقتوں نے ہمیشہ اسلام کو ایک فردی دین تک محدود کرنے کی کوشش کی جبکہ اسلام انسان کی سعادت اور بلندی کے لئے ایک جامع منصوبہ لیکر آیا ہے ۔ اسلام کی سیاسی، اقتصادی اور سماجی مسائل کے متعلق گہری توجہ اس بات کا مظہر ہے کہ اسلام کے پاس حاکمیت کے لئے ایک جامع اور ہمہ گیر منصوبہ موجود ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے سلسلے میں مرحوم آیت اللہ تسخیری، مرحوم جناب واعظ زادہ، شہید شیخ محمد رمضان البوطی، شہید سید محمد باقر الحکیم، مرحوم شیخ احمد الزین اور مرحوم شیخ سعید شعبان کے کردار کی تعریف کی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اتحاد کو قرآنی دستور قراردیتے ہوئے فرمایا: اتحاد بین المسلمین حکمت عملی نہیں بلکہ ایک اصولی مسئلہ ہے اور اتحاد کے ذریعہ مسلمان دنیا میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی طرف سے اسلامی ممالک میں فتنوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: افغانستان کی مساجد میں مسلمان نمازیوں پرحالیہ بم دھماکوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ مسلمانوں کا دشمن ہے داعش دہشت گرد تنظیم نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی جبکہ امریکہ نے واضح اعلان کیا ہے کہ اس نے داعش کو تشکیل دیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض علاقائی ممالک کی طرف سے غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کو گناہ کبیرہ اور عظیم غلطی قراردیتے ہوئے فرمایا: مذکورہ حکومتوں کو اپنی غلطیوں اور گناہ کبیرہ پر توبہ کرنی چاہیے اور اتحاد کے راستے پر واپس آنا چاہیے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انصاف اور عدالت کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: اسلام، عدالت و انصاف کو غر مسلمانوں کے لئے بھی ضروری سمجھتا ہے ۔ مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات اور پیغمبر اسلام (ص) کی سیرت پر عملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔

ای میل کریں