چہلم سید الشہداء کا ظلم و ستم اور امریکی اسلام کا مقابلہ کرنے کا ذریعہ ہے
امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں: ہم جنگ کے حق میں نہیں ہیں۔ لیکن جب دیکھا کہ زمانے کے یزیدوں نے جنگ چھیڑ دی ہے تو اکثریت کے برخلاف جو جنگ کو ایک بری چیز سمجھتے ہیں، امام خمینی (رہ) نے مسلمانوں کو جنگ کے مثبت پہلوؤں سے آگاہ کیا اور اس میں رضائے الہی کو حاصل کرنے کی توجہ دلاتے ہوئے فرمایا: جنگ کے مثبت پہلوؤں میں ایک یہ ہے کہ مسلمان اس پر توجہ کریں گے اور دوسرے یہ کہ لوگ جنگ سے تھکاوٹ محسوس نہ کریں۔ بلکہ رضائے الہی پر توجہ کریں۔
امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں چہلم سید الشہداء کا سیاسی پہلو بھی مدنظر ہے وہ چہلم کو ظلم و ستم اور امریکی اسلام کا مقابلہ کرنے کا ذریعہ سمجھتے ہیں لہذا انہوں نے چہلم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے تلاش کی کہ دنیا کے مسلمان اور مستضعف متحد و منسجم ہو جائیں اور زمانے کی عالمی طاقتوں سے خوفزدہ نہ ہوں اور چہلم کے مقاصد کو دنیا کے سامنے بیان کریں۔
امام خمینی (رہ) کے چاہنے والے ایک عالم دین حجت الاسلام حسن ۱۳۴۶ھ،ش میں امام حسین (ع) کے چہلم پر امام خمینی(رہ) کے تشریف لے جانے کے بارے میں کہتے ہیں جس سے امام خمینی(رہ) کی نگاہ میں امام حسین (ع) کے چہلم کی اہمیت بھی واضح ہو جاتی ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ امام خمینی (رہ) کربلا میں حضرت عباس علیہ السلام کے روضے کے قریب سکونت پذیر تھے اور امام خمینی (رہ) جب بھی کربلا تشریف لے جاتے تو اسی مکان میں سکونت اختیار کرتے تھے۔ چہلم کی شب ہم کربلا میں تھے اور کربلا میں بہت زیادہ بھیڑ تھی جس میں رفت و آمد بہت مشکل تھی نماز مغربین کے بعد ہم نے سوچا کہ امام خمینی(رہ) کے لئے آیت اللہ بروجردی نامی امام بارگاہ سے مذکورہ مکان تک جانا بہت مشکل تھا لہذا ہم میں سے کچھ افراد نے یہ طے کیا کہ ہم امام (رہ) کو اطلاع دئے بغیر ان کے پیچھے پیچھے چلیں گے تا کہ بھیڑ میں امام (رہ) کو اگر کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ہم ان کی حفاظت کریں، ابھی ہم تیس، چالیس قدم نہیں چلے تھے کہ گویا امام (رہ) نے محسوس کیا کہ کچھ لوگ میرے پیچھے آ رہے ہیں، امام (رہ) رک گئے اور ہم سے فرمایا: کیا آپ لوگوں کو مجھ سے کوئی کام ہے؟ ہم نے جواب دیا: نہیں۔
ہم نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ آپ کے گھر چلنا چاہتے ہیں تو امام (رہ) نے فرمایا: ابھی نہیں بعد میں تشریف لائیے گا اس کے بعد وہ چل پڑے۔ کیونکہ وہ اس وقت گھر نہیں جا رہے تھے بلکہ حرمِ امام حسینؑ کی زیارت کے لئے تشریف لے جا رہے تھے۔ چہلم کے دن بھی ہم نے پھر امام (رہ) کو دیکھا کہ وہ اس بھیڑ میں امام حسینؑ کے حرم کی جانب زیارت کے لئے جا رہے ہیں، ہم نے آہستہ آہستہ امام (رہ) کے پیچھے چلنا شروع کر دیا، ہم نے دیکھا کہ وہ حرم میں داخل ہوئے اور انہوں نے زیارت پڑھنا شروع کر دی اور زیارت پڑھنے کے بعد گھر تشریف لے گئے۔ مذکورہ واقعہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ امام خمینی (رہ) کی نگاہ میں چہلم کے روز امام حسینؑ کی زیارت کی کتنی اہمیت ہے۔