دیوان حضرت امام خمینی (رح)

مژدہ وصل

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

 

گرہ زلف خم اندر خم دلبر ہوئی وا

ساتھ عشاق جہاں  کے ہوا زاہد رسوا

قطرہ بادہ ترے جام کرم سے جو پیا

موج غم سے مرے جاں  ہوگئی جیسے دریا

قصہ دوست کو اب چھیڑ کہ اسکے غم نے

روح میں  آگ لگادی کہ ہوئی جاں  فرسا

مژدہ وصل ملا رند خراباتی کو،

ناگہاں  غلغلہ و رقص و طرب ہونے لگا

آتش عشق دل و جاں  میں  جو بھردی اس نے

جان ہستی سے گئی، مثل خلیل کعبہ

ای میل کریں