امام خمینی

حزب اللہ لبنان کی دشمن کے مقابلے میں نئی حکمت عملی

حزب اللہ لبنان کی دشمن کے مقابلے میں نئی حکمت عملی

حزب اللہ لبنان دنیا کے مختلف حصوں میں اقتصادی اثرورسوخ کی حامل ہے اور اس کے پاس عالمی سطح پر اقتصادی سرگرمیاں انجام دینے کیلئے کافی حد تک وسائل بھی موجود ہیں لہذا اس کا یہ فیصلہ کارگر ثابت ہوا۔ دوسری طرف اسلامی جمہوریہ ایران چونکہ خود بھی عرصہ دراز سے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں سے روبرو ہے لہذا اس نے لبنانی عوام سے ہمدردی کرتے ہوئے فوراً اپنی رضامندی کا اظہار کر دیا۔ یوں حزب اللہ لبنان نے اپنی تاجر برادری کی مدد سے ایران سے پیٹرول اور ڈیزل خریدنا شروع کر دیا۔ حزب اللہ لبنان کے اس اقدام نے سعدی حریری سمیت مغرب نواز حلقے میں شدید غصے اور بغض کی لہر دوڑا دی ہے۔ یہ حلقے لبنان کی سیاست اور اقتصاد کو بیرونی قوتوں سے وابستہ کرنا چاہتے ہیں۔


لبنان میں مغربی طاقتوں کے پٹھو حلقوں نے حزب اللہ اور ایران کے خلاف منفی پروپیگنڈا شروع کر دیا اور عوام کو ان دونوں سے بدظن کرنے کی کوشش کی لیکن لبنانی عوام نے ان پر کوئی توجہ نہ دی۔ اسی طرح انہوں نے میڈیا پر بھی ایران اور حزب اللہ کے خلاف منفی فضا بنانے کی کوشش کی ہے۔ البتہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فوری طور پر پیٹرول اور ڈیزل کے آئل ٹینکر لبنان کی جانب روانہ کر دینے کی وجہ سے یہ کوشش بھی ناکامی کا شکار ہو چکی ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ کا یہ شجاعانہ فیصلہ اور اقدام لبنان کی سیاسی اور سکیورٹی فضا میں حزب اللہ کی برتری کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح اس اقدام نے ثابت کر دیا ہے کہ حزب اللہ لبنان سکیورٹی میدان میں مزاحمت کے ساتھ ساتھ اقتصادی مزاحمت کے مرحلے میں بھی داخل ہو چکی ہے۔

حزب اللہ لبنان کی نئی حکمت عملی اس وقت سامنے آئی جب اس کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے ایران سے لبنان کیلئے پیٹرول اور ڈیزل لانے والے آئل ٹینکرز کو لبنانی سرزمین کا حصہ قرار دیا اور اس پر کسی بھی ممکنہ حملے کا منہ توڑ اور موثر جواب دینے کی وارننگ دی۔ انہوں نے ان آئل ٹینکرز پر ہر قسم کی جارحیت کو لبنانی قوم اور حزب اللہ کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا اور شدید نتائج کی دھمکی دی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی بندرگاہوں سے پیٹرول اور ڈیزل کے حامل آئل ٹینکرز لبنان کی جانب روانہ ہوئے ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ بعض آئل ٹینکرز شام کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ یوں علاقائی سطح پر حزب اللہ لبنان نے ملک کے اقتصادی مفادات کے دفاع کا بھی آغاز کر دیا ہے۔

ای میل کریں