امام خمینی

حضرت علی علیہ السلام کا اپنے دشمنوں کے ساتھ برتاو

جس طرح آپ اپنے ملک کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں اسی طرح اسلام اور خود کی حفاظت کریں یعنی اگر ترقی کرنا چاہتے ہو تو اپنے آپ کو بناو اپنے نفس کی تعمیر کرو اور جب آپ کی ہر چیز اسلامی بن جائے گی تو آپ صدر اسلام کی طرح ایک بے نظیر کام کر سکتے ہیں جس طرح صدر اسلام کے سپاہیوں

حضرت علی علیہ السلام کا اپنے دشمنوں کے ساتھ برتاو

جس طرح آپ اپنے ملک کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں اسی طرح اسلام اور خود کی حفاظت کریں یعنی اگر ترقی کرنا چاہتے ہو تو اپنے آپ کو بناو اپنے نفس کی تعمیر کرو اور جب آپ کی ہر چیز اسلامی بن جائے گی تو آپ صدر اسلام کی طرح ایک بے نظیر کام کر سکتے ہیں جس طرح صدر اسلام کے سپاہیوں نے اسلام کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اپنے کردار سے بھی اسلام کو زندہ کیا ہے جس طرح انہوں نے اسلام کے دشمنوں کو اپنی تلوار سے شکست دی تھی اسی طرح وہ اپنے کردار سے بھی اسلام کے دشمنوں کو ہر میدان میں ہرا رہے تھے وہ ایک دوسرے سے محبت سے ملتے تھے وہ قرآن کریم کے بتائے ہوئے راستے کے مطابق اپنوں کے لئے مہربان تھے اور دشمنوں کے لئے سخت جیسا کہ ہمیں روایات میں ملتا ہے کہ جب امیرالمومنین علیہ السلام کا سامنا معاویہ کے لشکر سے ہوتا ہے جو کفار سے بھی بد تر تھے ان سے سخت برتاو کرتے ہیں اور جب دیکھا کہ یہ قابل ہدایت نہیں ہے لیکن پھر بھی اپنے لشکر سے فرماتے تھے کہ اگر چہ کہ آپ حق پر ہیں لیکن پھر بھی آپ جنگ کا آغاز نہ کریں لیکن جب کفار جنگ کا آغاز کرتے تھے تو پھر علی علیہ السلام اپنی فوج کو پوری طاقت سے لڑنے کا حکم دیتے تھے۔

اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے تہران میں شہداء کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ جس طرح آپ اپنے ملک کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں اسی طرح اسلام اور خود کی حفاظت کریں یعنی اگر ترقی کرنا چاہتے ہو تو اپنے آپ کو بناو اپنے نفس کی تعمیر کرو اور جب آپ کی ہر چیز اسلامی بن جائے گی تو آپ صدر اسلام کی طرح ایک بے نظیر کام کر سکتے ہیں جس طرح صدر اسلام کے سپاہیوں نے اسلام کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اپنے کردار سے بھی اسلام کو زندہ کیا ہے جس طرح انہوں نے اسلام کے دشمنوں کو اپنی تلوار سے شکست دی تھی اسی طرح وہ اپنے کردار سے اسلام کے دشمنوں کو ہر میدان میں ہرا رہے تھے وہ ایک دوسرے سے محبت سے ملتے تھے وہ قرآن کریم کے بتائے ہوئے راستے کے مطابق اپنوں کے لئے مہربان تھے اور دشمنوں کے لئے سخت جیسا کہ ہمیں روایات میں ملتا ہے کہ جب امیرالمومنین علیہ السلام کا سامنا معاویہ کے لشکر سے ہوتا ہے جو کفار سے بھی بد تر تھے ان سے سخت برتاو کرتے ہیں اور جب دیکھا کہ یہ قابل ہدایت نہیں ہے لیکن پھر بھی اپنے لشکر سے فرماتے تھے کہ اگر چہ کہ آپ حق پر ہیں لیکن پھر بھی آپ جنگ کا آغاز نہ کریں لیکن جب کفار جنگ کا آغاز کرتے تھے تو پھر علی علیہ السلام اپنی فوج کو پوری طاقت سے لڑنے کا حکم دیتے تھے۔

اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ اللہ تعالی آپ سب کی اس ملک کی حفاظت کرنے میں مدد کرے اور آج ہمیں اپنی پوری طاقت لگا کر اپنے اس ملک کی حفاظت کرنی ہے جس کی خاطر ہم نے بہت ساری قربانیاں دی ہیں ہم نے اس ملک کو اشرار کے شر سے محفوظ رکھا ہے اس ملک اور اسلامی انقلاب کی حفاظت کرنا ہماری شرعی ذمہ داری ہے یہ ایک ذمہ داری جس میں سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

ای میل کریں