افغانستان کی عوام کا امام خمینی سے محبت
پہلی یاد داشت
راوی:محمد حسین فیاض
محمد حسین فیاض اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتے ہیں کہ ہم مالستان کے شہر غزنی میں اپنے کھیت میں کام کر رہے تھے کہ اچانک ایک جوان آیا اور اس نے آہستہ میرے والد اور چچا کو بتایا کہ امام خمینی(رح) کی وفات ہو گئی ہے گھر والوں نے اس خبر کو سنتے ہی کام کرنا چھوڑ دیا اور سر زانو پر رکھ کر ایک کونے میں بیٹھ گئے میں یہ منظر دیکھ کر حیران ہوگیا اور اپنے اطراف میں دیکھ رہا تھا کہ کیا کروں میرے والد نے مجھ سے کہا کہ بیٹا بازار جاو اور معلوم کرو کہ کیا خبر ہے میں کھیتوں سے ہوتا ہوا شہر کی طرف گیا راستے میں نے ایک عورت کو دیکھا جو بہت زیادہ رو رہی تھی میں نے اس کو سلام کیا اور اس سے پوچھا کہ آپ کیوں رو رہی ہو اس نے کہا تمہیں نہیں معلوم امام خمینی کی وفات ہو گئی جب میں بازار پہچا تو دیکھا اکثر دکانداروں نے اپنی دکانین بند کی ہوئی ہیں اور پورے بازار میں خاموشی چھائی ہوئی تھی اور دو دن بعد جہادی گروہوں نے امام خمینی کے ایصال ثواب کے لئے ایک چھوٹی سی مجلس رکھی میں آج تک یہی سوچ رہا ہوں کہ امام خمینی(رح) نے ایسا کیا کہ جو انہوں نے افغانستان کی عوام کے دلوں میں اتنی جگہ بنا لی تھی۔