لبنان میں رونما ہونے والے واقعات پر سید حسن نصراللہ کا سخت رد ومل سامنے آگیا
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے خلدہ میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگ حزب اللہ کے خلاف جنگ کے لئے اسلحہ لانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہم ایسے کسی راستے پر نہیں چلیں گے جو دشمن کی خواہش ہے۔
کچھ مسلح عناصر نے جنوبی بیروت کے خلدہ علاقے میں اتوار کو حزب اللہ کے رکن شہید علی شبلی کے جلوس جنازہ کے شرکاء پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق اور دس زخمی ہو گئے تھے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ کو خانہ جنگی کے جال میں پھنسانے کا مطلب یہ ہے کہ دشمن ملک میں خانہ جنگی چھیڑنا چاہتا ہے۔
نصر اللہ نے مزید کہا کہ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب میں سعد حریری کی گرفتاری کے وقت سے ہی لبنان کے خلاف دشمنوں کی سازشیں شروع ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ لبنان کے سابق وزیراعظم کو چار نومبر دوہزار سترہ کو ریاض پہونچنے پر حراست میں لے لیا گیا تھا اور ان پر سعودی حکومت نے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفی دینے کے لئے دباؤ ڈالا تھا جس کے نتیجے میں سعد حریری نے مجبورا اپنے عہدے سے استعفی بھی دے دیا تھا۔
اس درمیان حزب اللہ نے بیروت بندرگاہ پر دھماکوں کی پہلی برسی کے موقع پر کہا ہے کہ ہر طرح کے انتقامی جذبے اور داخلی اختلافات و تنازعات سے دور رہتے ہوئے پوری صداقت و شفافیت کے ساتھ بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں کی حقیقت مکمل طور پرسمجھنے کی کوشش کرنا چاہئے۔
حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرکے دھماکوں سے متاثر ہونے والے تمام افراد کے ساتھ اظہارہمدری کی اور مسئلہ کے حل کے لئے لبنانی عوام سے باہمی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی۔