شاہ نے ایران میں مغربی ثقافت کو رائج کیا
اسلام میں رضاکار فوج کا مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں بلکہ یہ مسئلہ صدر اسلام سے چلا آرہا ہے صدر اسلام میں جب جنگ ہوتی تھی تو مختلف قبائل کے افراد جنگ میں حصہ لیتے تھے ہمارا ہدف بھی اسلام ہے لہذا ہر جوان کو اسلام کے دفاع کے لئے تیار رہنا چاہیے ہمارا یہ انقلاب بھی اسلام کے لئے ہے اسلامی حکومت سے پہلے ایران میں مسلمانوں کے سامنے اسلام کا مزاق اُڑایا جاتا تھا اور اسلام کو نابود کرنے کی کوشش کی جارہی تھی شاہ نے ایران میں اسلامی ثقافت کی جگہ امریکی اور مغربی ثقافت رائج کر رکھا تھا جب کہ ایران میں اکثریت مسلمانوں کی ہے اور یہاں اسلامی ثقافت کو ہونا چاہیے تھا نہ کہ امریکی اور مغربی ثقافت لیکن شاہ نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو خوش کرنے کے لئے ایران میں مغربی ثقافت کو رائج کیا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی نے ہفتہ بسیج کی مناسبت سے رضاکار فورس کے اعلی حکام سے ملاقات کے دوران اپنے خطاب میں فرمایا اسلام میں رضاکار فوج کا مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں بلکہ یہ مسئلہ صدر اسلام سے چلا آرہا ہے صدر اسلام میں جب جنگ ہوتی تھی تو مختلف قبائل کے افراد جنگ میں حصہ لیتے تھے ہمارا ہدف بھی اسلام ہے لہذا ہر جوان کو اسلام کے دفاع کے لئے تیار رہنا چاہیے ہمارا یہ انقلاب بھی اسلام کے لئے ہے اسلامی حکومت سے پہلے ایران میں مسلمانوں کے سامنے اسلام کا مزاق اُڑایا جاتا تھا اور اسلام کو نابود کرنے کی کوشش کی جارہی تھی شاہ نے ایران میں اسلامی ثقافت کی جگہ امریکی اور مغربی ثقافت رائج کر رکھا تھا جب کہ ایران میں اکثریت مسلمانوں کی ہے اور یہاں اسلامی ثقافت کو ہونا چاہیے تھا نہ کہ امریکی اور مغربی ثقافت لیکن شاہ نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو خوش کرنے کے لئے ایران میں مغربی ثقافت کو رائج کیا۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہمارے لئے خوشی کی بات یہ ہیکہ ہمارے ملک کے جوانوں نے اس بات کو سمجھ لیا ہیکہ انھیں خود ہی ہر خطرے کا مقابلہ کرنا ہو گا انھیں اس بات کی امید نہیں رکھنی چاہیے کہ دوسرا باہر سے آ کر ان کی مدد کرے گا الحمد للہ ایران نے ابھی تک کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھلایا اور یہی ہماری پہچان ہے ہمیں اپنا دفاع خود کرنا ہوگا ہمیں اپنے لئے چیز خود بنانی ہوگی ایران کو ہر شعبے میں خود کفیل ہونا پڑے گا۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے ایران کے مسلمانوں کی قربانی اور فداکاریوں کی طرف شارہ کرتے ہوے فرمایا کہ ہمارے ملک میں جب اسلام کی راہ میں فداکاری کا مسئلہ آتا ہے تو ہماری قوم فداکاری اور قربانی پیش کرنے کے لئے حاضر ہو جاتی ہے کیوں کہ ایرانی عوام اور ہمارے جوان اس بات کو جانتے ہیں کہ صدر اسلام میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ اطھار علیھم السلام نے اسلام کی راہ میں اپنی جان، مال اور اولاد کو قربان کیا ہے لھذا ہمیں بھی انبیاء اور ائمہ اطھار علیھم السلام کی سیرت پر عمل کرتے ہوے اسلام کی راہ میں قربانی دینی ہو گی۔