شہد آیۃ اللہ مفتح کی شہادت کے موقع پر رونما میں ہونے والا واقعہ
راوی:حجۃ الاسلام والمسلمین محتشمی
حجۃ الاسلام والمسلمین محتشمی اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتے ہیں کہ شہد آیۃ اللہ مفتح کی شہادت کے موقع پر امام خمینی (رح) گاڑی کے ذریعے تشیع جنازے کے لئے تشریف لاے تھے جہاں ہزاروں لوگ اس شہید کے خون آلود جنازے کو اپنے کاندھوں پر بیٹھے ہوے تھے امام (رہ) کو دیکھتے ہی لوگ پروانوں کی طرح امام (رہ) کی گاڑی کے ارد گرد جمع ہوگئے یہاں تک کے گاڑی کا چھت بھی خراب ہو گیا اور گاڑی کے اندر سے جلنے کی بھی بو آرہی تھی لوگوں کی بھیڑ گاڑی کے نزدیک بڑھ رہی تھی اور گاڑی کو آگ لگنے کو امکان بھی زیادہ تھا لیکن اگر امام خمینی(رح) گاڑی سے اترتے ہیں تو لوگوں کی بے پناہ محبت سے بھی کوئی حادثہ ہو سکتا ہے میں نے تھوڑی سی گاڑی کی رفتار بڑھائی کہ امام (رہ) کی آواز بلند ہوئی کیا کر رہے ہو لوگوں کو مارنا چاہتے ہوے گاڑی روکو مجھے اترنا ہے میں لوگوں کے ساتھ چلوں گا مگر لوگ کیا کریں گے ہمیں معلوم تھا کہ اگر امام (رہ) اترے تو وہاں پر موجود حفاظتی عملہ ہی سب سے پہلے دست بوسی کے لئے آگے بڑھے گا اور پھر یہ ہزاروں کا مجمع