بہترین عزیز کا انتقال
راوی: آیت الله محمد فاضل لنکرانی
آیت اللہ بروجردی کے قم میں آنے کے ڈیڑھ سال بعد آیت الله ابوالحسن اصفہانی کا انتقال ہوگیا۔ اس زمانہ میں ابھی میرے طالبعلم ہوئے دو سال ہی ہوئے تھے۔ ان کے انتقال کی خبر عام ہوتے ہی طالبعلموں نے عزاداری کی ۔ انجمن بنا کر آیت الله بروجردی کے گھر کی طرف چل پڑے تا کہ انہیں تعزیت پیش کریں اور ان کی جانشینی کا اعلان کریں۔ مجھے یاد ہی کہ جب ہم لوگ آیت الله بروجردی کے گھر میں داخل ہوئے تو امام ان کے گھر سے باہر نکلے اور امام اس طرح رورہے تھی جیسے کسی قریبی ترین اور بہترین عزیز کا انتقال ہوگیا ہو۔ وہ منظر کبھی میری نظروں سے اوجھل نہیں ہوتا۔