یمنیوں کا سعودی عرب کے اہم فوجی ہوئی اڈے پر حملہ
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے سعودی عرب کے شاہ خالد ہوائی اڈے پر حملہ کیا ہے، رپورٹ کے مطابق انھوں نے کہاکہ یمنی ڈرون یونٹ نے ایک بار پھر خمیس مشاط میں واقع میں شاہ خالد ایئر بیس کو قاصف کے 2 ڈرون کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق یمنی ڈرون نے خمیس المشیط میں سب سے اہم فوجی ہدف کو نشانہ بنایا ہے، یحییٰ سریع نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ یہ اقدام جارحین کے حملوں اور یمن کے محاصرے کے تسلسل کے سلسلے میں ایک جائز جواب کا حصہ ہے۔
تاہم حالیہ دنوں میں شاہ خالد اسٹریٹجک اڈے کو متعدد بار یمنی فورسز نے نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سعودی عرب کی جانب سے پچھلے چھ سال سے یمن کا محاصرہ کیا جانا ہے جس کی وجہ سے اس ملک کے عوام کو تاریخ کی بدترین مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے،اس کے علاوہ سعودی جنگی طیارے روزانہ کی بنیاد پر یمن کے متعدد علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں جس میں عام شہری شہید ہو رہے ہیں جن میں زیادہ تر بے گناہ خواتین اور بچے ہوتے ہیں نیز سعودی بمباری کی نتیجہ میں اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تقریبا تباہ ہو چکا ہے۔
ادہر فلسطینی مزاحمت نے بھی فلسطین کی جہاد اسلامی مزاحمتی تحریک کے ترجمان داؤد شہاب نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے قریب باب العامود محلہ میں صہیونی آباد کاروں کے پرچم کا مارچ جارحیت ہے، رپورٹ کے مطابق ، جہاد اسلامی کے ترجمان نے مزید کہاکہ قابض آباد کار صہیونی حکومت کی فوج کی براہ راست حمایت میں یروشلم میں اپنی جارحیت اور دشمنانہ کاروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں نیزفلیگ مارچ فلسطینیوں پر حملہ ہے۔
جہاد اسلامی تحریک کے عہدیدار نے مزید کہاکہ ہم عام فلسطینیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسجد اقصی میں بڑی تعداد میں جمع ہوں اور پرچم مارچ یا اس مسجد پر حملہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی صورت میں آباد کاروں سے مقابلہ کریں، انہوں نے عرب اور اسلامی حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ یروشلم میں جو کچھ ہورہا ہے اس کے خلاف اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔
یادرہے کہ اس سے قبل اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز نےکہا تھا کہ اگر مقبوضہ بیت المقدس میں فلیگ مارچ کے لیےغیر معمولی حفاظتی اقدامات کی ضرورت اور عوامی نظم اور سفارتی عمل (غزہ میں جنگ بندی) میں خلل پڑے تو اس کو منسوخ کیا جاناچاہیے۔
اسرائیلی وزیر جنگ جو غزہ کی پٹی میں دوبارہ دشمنیوں اور مزاحمتی قوتوں کے ساتھ تصادم کا خدشہ رکھتے ہیں ، کا کہنا ہے کہ انہوں نے اجلاس میں موجود تمام عہدیداروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ذمہ داری کے ساتھ کام کریں اور تناؤ سے بچیں، قابل ذکر ہے کہ اگلی جمعرات کو ہونے والے اس مارچ کے منتظمین مقبوضہ بیت المقدس میں مقیم فلسطینی شہریوں کے خلاف کاروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جس کا فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک کا شدید ردعمل اور اس کے فلسطینی ہم وطنوں کو مغربی کنارے میں قابضین کا مقابلہ کرنے اور مسجد اقصیٰ میں دھرنا دینے کی دعوت کے ساتھ بھرپور جواب دیا گیا۔