امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ عالمی سامراجی طاقتوں کے ایوانوں میں زلزلہ ایجاد کیا :مولانا سید ذاکر حسین جعفری
اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں صوبہ جموں کے ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین سید ذاکر حسین جعفری صاحب نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ عالمی سامراجی طاقتوں کے ایوانوں میں زلزلہ ایجاد کیا اور ان کی ہیبت کی وجہ سے آج بھی سامراجی طاقتوں کے ایوانوں میں زلزلہ طاری ہے حضرت امام خمینی (رہ) مؤمن کامل اوراللہ تعالی کے خاص عبد و متعبد انسان تھے جنھوں نے اپنی گہری بصیرت کے ساتھ انقلاب اسلامی برپا کیا اور یہ انقلاب فوجی کودتا کے ذریعہ نہیں بلکہ عوامی طاقت اور حضرت امام خمینی (رہ)کی بصیرت کی بدولت وجود میں آیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج مولانا سید ذاکر حسین جعفری صاحب کا تعلق ہندوستان کی ریاست جموں و کمشیر کے ضلع پونچھ سے ہے آپ نے ابتدائی دینی تعلیم ھندوستان کے شہر میرٹھ میں حاصل کی اور اس کے بعد حوزہ علمیہ قم میں اعلی تعلیم حاصل کی اس دوران آپ نے ہندوستان کے مختلف مدارس مین تدریس کے فرائض بھی انجام دئے اور ضلع پونچھ میں امام جمعہ بھی رہے واضح رہے کہ حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج مولانا سید ذاکر حسین جعفری صاحب قبلہ ریاست کے بزرگ علماء میں سے ایک ہیں جنکی علاقہ میں بین المذاھب ہم آہنگی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے خدمات نمایاں ہیں آپ اس وقت قم میں ثقافتی اور دینی امور انجام دے رہے ہیں۔
امام خمینی پورٹل کی اردو ویب سایٹ کے نامہ نگار سے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں صوبہ جموں کے ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین سید ذاکر حسین جعفری صاحب نے کہا کہ حضرت حضرت امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعہ عالمی سامراجی طاقتوں کے ایوانوں میں زلزلہ ایجاد کیا اور ان کی ہیبت کی وجہ سے آج بھی سامراجی طاقتوں کے ایوانوں میں زلزلہ طاری ہے حضرت امام خمینی (رہ) مؤمن کامل اوراللہ تعالی کے خاص عبد و متعبد انسان تھے جنھوں نے اپنی گہری بصیرت کے ساتھ انقلاب اسلامی برپا کیا اور یہ انقلاب فوجی کودتا کے ذریعہ نہیں بلکہ عوامی طاقت اور حضرت امام خمینی (رہ)کی بصیرت کی بدولت وجود میں آیا۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو سیاسی، اقتصادی، ثقافتی وابستگی اور پسماندگی سے نجات عطا کی اورایرانی قوم کو مشکلات اور سامراجی طاقتوں کے دلدل سے نکال لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی میں امام خمینی (رہ) کی حکیمانہ قیادت کا اہم کردار ہے آپ نے انقلاب اسلامی کو مختلف خطرات سے محفوظ رکھا اور اس انقلاب کو اپنی اصلی ڈگر سے منحرف نہیں ہونے دیا ، ورنہ یہ انقلاب بھی اپنے راستے سے منحرف ہو کر تاریخ کا حصہ بن چکا ہوتا لیکن آپ نے اس انقلاب کا سانچہ اس قدر مضبوط اور عمیق ڈیزائن کیا کہ 4 عشروں کے بعد انقلاب اسلامی کا یہ ننھا سا پودا آج ایک تناور درخت کی صورت اختیار کرچکا ہے جو دفاعی لحاظ سے بہت مضبوط ہے ، دشمنوں نے گزشتہ 4 دہائیوں سے زائد عرصہ میں ہر حربہ آزما کردیکھ لیا لیکن دشمنوں کو ہمیشہ ہزیمت اٹھانا پڑی ، داخلی انتشار اور بیرونی جنگ ، معاشی اور اقتصادی ناکہ بندی الغرض ہر حربہ آزما کر دیکھ لیا اور انقلاب اسلامی کے دشمنوں کو ہر محاذ پر شکست کا منہ دیکھنا پڑا چونکہ اس نظام کی بنیاد " ولایت فقیہ " پراستوار ہے جسے زمانہ کا کوئی تند اور تیز طوفان بھی نہیں ہلا سکتا ۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید ذاکر جعفری صاحب نے ولایت فقیہ کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے فرمایا: " پشتیبان ولایت فقیہ باشید تا بہ مملکتان آسیبی نرسد " ولایت فقیہ کے حامی اور ناصر رہو تاکہ تمہارے ملک کو کوئی گزند نہ پہنچے "آج دشمنوں کو اس حقیقت کا اچھی طرح علم ہے اسی وجہ سے وہ ولایت فقیہ اور رہبرانقلاب اسلامی کے خلاف آئے دن مختلف شوشے چھوڑتے رہتے ہیں تا کہ نسلِ جوان کو اسلامی انقلاب اور اس کی بنیادی اقدار سے دور کرسکیں ۔ بہر حال امام کی حکیمانہ اور صالح قیادت نے اسلامی انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔۔ اس انقلاب کی کامیابی میں سب سے موثر کردار حضرت امام خمینی کی عظیم شخصیت اور ان کی الہی قیادت کا تھا۔ آپ کی قیادت و رہبری نے ایرانی عوام کے قلوب و اذہان کو تبدیل کرکے رکھ دیا۔اسلامی انقلاب سے پہلے، انقلاب کے دوران، انقلاب کی کامیابی کے بعد اور صدام کےخلاف آٹھ سالہ جنگ میں عوام نے جس طرح امام خمینی (رہ) کا ساتھ دیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ امام خمینی عارف باللہ، مفکر، مجتہد اور الہی سیاسی نظام کے نئے تقاضوں کے مطابق دنیا میں نافذ کرنے والی نابغہ روزگار شخصیت تھیں۔