مشہد میں امام کا تعارف
شیخ علی تہرانی نے امام کا ایک فلسفی اور عارف کے عنوان سے تعارف کرایا تھا لیکن شہید ہاشمی نژاد اور مقام معظم رہبری نے آپ کو معقولات اور منقولات کا جامع الشرائط ایک مرجع کے عنوان سے تعارف کرایا تھا۔ شیخ مجتبی پر ایک اعتراض یہ ہوا تھا کہ امام کی ازادی کے بعد اپریل 1964ء کو قم آئے اور امام سے ملاقات کی اور جب ہم لوگ شیخ مجتبی کے ہمراہ قم سے واپس ہوئے تو آپ کے ایک شاگرد مجتبی مجتہدی نے کہا: آقا آپ کو معلوم ہے کہ حوزہ میں کیا ہو رہا ہے؟ حوزہ کی تحلیل یہ ہے کہ مشہد میں آقا میلانی مرجع ہیں اور قم میں اتنے فاصلہ کے باوجود آیت اللہ خمینی بھی۔ یہ امام خمینی سے ملاقات کرنے جاتے ہیں لیکن کافی دنوں سے آقا میلانی سے ملاقات کرنے نہیں گئے تھے جبکہ آقا خمینی اور آقا میلانی کا فلسفی مشرب ایک ہی ہے۔ جیسے ہی انہوں نے یہ بات کہی تو مرحوم شیخ مجتبی قزوینی نے کہا ان حضرات سے کہیئے کہ آقا خمینی فلسفہ کو وحی منزل نہیں جانتے اس پر ان سے سوال کیا کہ کیا آقا میلانی فلسفہ کو وحی منزل جانتے ہیں؟ کہا: ہاں؛ آقا میلانی وحی منزل جانتے ہیں۔ بعد میں جب میں نے یہ بات خود آقا میلانی سے کہی تو آپ نے بھی حاج شیخ کی بات پر تعجب کیا۔