لبنان بیروت

فلسطینی مجاہدین کو کس نے راکٹ دیئے ایران نے کیا واضح

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے جنرل نے کہا کہ غزہ سے فلسطینی مجاہدین نے جو 3 ہزار راکٹ فائر کئے تھے وہ فلسطینی مجاہدین نے خود بنائیں ہیں اب مجاہدین کو پورے فلسطین کے بارے میں سوچنا ہوگا لہذا انھیں فلسطین کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں سوچنا ہوگا اور صہیونی حکومت اپنے لئے کوئی دوسرا ٹھکانہ ڈھونڈنا ہوگا ان کا کہنا

فلسطینی مجاہدین کو کس نے راکٹ دیئے ایران نے کیا واضح

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے جنرل نے کہا کہ غزہ سے فلسطینی مجاہدین نے جو 3 ہزار راکٹ فائر کئے تھے وہ فلسطینی مجاہدین نے خود بنائیں ہیں اب مجاہدین کو پورے فلسطین کے بارے میں سوچنا ہوگا لہذا انھیں فلسطین کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں سوچنا ہوگا اور صہیونی حکومت اپنے لئے کوئی دوسرا ٹھکانہ ڈھونڈنا ہوگا ان کا کہنا تھا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ فلسطین کے جوانوں کے ہاتھوں کو بھر دو اس کا مطلب یہی تھا کہ ان کی اتنی حمایت کی جائے تاکہ اور انہوں نے دنیا کے سامنے اپنی طاقت کا ایسا مظاہرہ کیا جس کے سامنے صہیونی حکومت جھکنے پو مجبور ہو گئی اور اسرائیل نے دوسرے ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ سے ہونے والے حملے بند کر دیں انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین نےصہیونی حکومت پر جو حملے کئے اور جو راکٹ فائر کئے وہ کسی ملک یا کسی تنظیم سے نہیں خریدے بلکہ وہ فلسطینی مجاہدین نے خود بنائے تھے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں نقل کیا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے جنرل اسماعیل قا آنی نے کہا کہ غزہ سے فلسطینی مجاہدین نے جو 3 ہزار راکٹ فائر کئے تھے وہ فلسطینی مجاہدین نے خود بنائیں ہیں اب مجاہدین کو پورے فلسطین کے بارے میں سوچنا ہوگا لہذا انھیں فلسطین کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں سوچنا ہوگا اور صہیونی حکومت اپنے لئے کوئی دوسرا ٹھکانہ ڈھونڈنا ہوگا ان کا کہنا تھا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا تھا کہ فلسطین کے جوانوں کے ہاتھوں کو بھر دو اس کا مطلب یہی تھا کہ ان کی اتنی حمایت کی جائے تاکہ اور انہوں نے دنیا کے سامنے اپنی طاقت کا ایسا مظاہرہ کیا جس کے سامنے صہیونی حکومت جھکنے پو مجبور ہو گئی اور اسرائیل نے دوسرے ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ سے ہونے والے حملے بند کر دیں انہوں نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین نےصہیونی حکومت پر جو حملے کئے اور جو راکٹ فائر کئے وہ کسی ملک یا کسی تنظیم سے نہیں خریدے بلکہ وہ فلسطینی مجاہدین نے خود بنائے تھے۔

قدس فورس کے جنرل نے کہا کہ فلسطین جنگ بندی سے پہلے خطرناک حملے کئے اور جو اسلحہ استعمال کیا اس کا صہیونی حکومت نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ فلسطین کے پاس بھی اس قسم کے ہتھیار ہوں گے انہوں نے کہا شہداء کی جاںفشانی کی وجہ سے مزاحمت طاقتور بن رہی ہے اور مزاحمتی گروہوں نے ثابت کر دیا کہ وہ جب چاہیں کسی بھی طاقت کو منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں ۔

ای میل کریں