امام خمینی(رح)

اسلام کے دشمنوں کا علماء کے خلاف منصوبہ

اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں نے سب سے پہلے اسلامی ممالک کے خزانوں پر نظر ڈالی ان کا ہدف اسلامی ممالک کا خزانہ ہے اسی لئے جب لوگ گاڑیوں پر سفر کرتے تھے تو وہ اونٹوں پر بیٹھ کر اسلامی ممالک کے خزانوں کا جائزہ لے رہے تھے پھر اس کے بعد ان خزانوں کو لوٹنے کا پروپگنڈہ بنانا شروع کیا تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ

اسلام کے دشمنوں کا علماء کے خلاف منصوبہ

اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں نے سب سے پہلے اسلامی ممالک کے خزانوں پر نظر ڈالی ان کا ہدف اسلامی ممالک کا خزانہ ہے اسی لئے جب لوگ گاڑیوں پر سفر کرتے تھے تو وہ اونٹوں پر بیٹھ کر اسلامی ممالک کے خزانوں کا جائزہ لے رہے تھے پھر اس کے بعد ان خزانوں کو لوٹنے کا پروپگنڈہ بنانا شروع کیا تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر ان کے خزانوں کو لوٹنا ہے تو سب سے پہلے ان کو الگ کرنا ہوگا ان کے اتحاد کو توڑ کر ان میں تفرقہ ڈالنا ہوگا اسی لئے کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ اگر ان میں اتحاد رہا تو ان کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا اور جب تک یہ متحد رہیں گے تب تک ان کے خزانوں کو ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا ان کے لئے جو سب سے اہم مسئلہ تھا اور ہمارے لئے بھی یہ مسئلہ اہم ہے اگر مسلمان صحیح طریقے سے اسلام پر عمل کریں حقیقی اسلام کی پیروی کریں تو ان کے مفادات کو نقصان کو پہنچے گا لہذا انہوں نے غلط تبلیغ کر کے لوگوں کو اسلام سے دور کیا اس کام کے لئے انہوں نے علماء کو لوگوں کی نظر میں گرانے کی کوشش کی اور ان کے خلاف منصوبے بنائے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے علماء اور اسلام کے خلاف دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں نے سب سے پہلے اسلامی ممالک کے خزانوں پر نظر ڈالی ان کا ہدف اسلامی ممالک کا خزانہ ہے اسی لئے جب لوگ گاڑیوں پر سفر کرتے تھے تو وہ اونٹوں پر بیٹھ کر اسلامی ممالک کے خزانوں کا جائزہ لے رہے تھے پھر اس کے بعد ان خزانوں کو لوٹنے کا پروپگنڈہ بنانا شروع کیا تو وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر ان کے خزانوں کو لوٹنا ہے تو سب سے پہلے ان کو الگ کرنا ہوگا ان کے اتحاد کو توڑ کر ان میں تفرقہ ڈالنا ہوگا اسی لئے کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ اگر ان میں اتحاد رہا تو ان کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا اور جب تک یہ متحد رہیں گے تب تک ان کے خزانوں کو ہاتھ نہیں لگایا جا سکتا ان کے لئے جو سب سے اہم مسئلہ تھا اور ہمارے لئے بھی یہ مسئلہ اہم ہے اگر مسلمان صحیح طریقے سے اسلام پر عمل کریں حقیقی اسلام کی پیروی کریں تو ان کے مفادات کو نقصان کو پہنچے گا لہذا انہوں نے غلط تبلیغ کر کے لوگوں کو اسلام سے دور کیا اس کام کے لئے انہوں نے علماء کو لوگوں کی نظر میں گرانے کی کوشش کی اور ان کے خلاف منصوبے بنائے۔

اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ اسلامی ممالک کا اتحاد بہت ضروری ہے انہوں نے فرمایا کہ اگر اسلامی ممالک متحد ہو جائیں تو دنیا کی کوئی بھی طاقت ان کے مقابلہ نہیں کر سکتی اسلامی ممالک کے پاس کالا سونا ہے اور وہ اس کالے سونے سے پوری دنیا پر حکمرانی کر سکتے ہیں اگر عالم اسلام ایک ہو جائے تو دنیا کی سپر طاقتیں ان کے سامنے تسلیم ہو جائیں عالم اسلام کو ابھی اپنی طاقت کا اندازہ نہیں جس دن انھیں طاقت کا اندازہ ہو جائے گا تو ودنیا پر راج کریں گے۔

ای میل کریں